بیجنگ: چین نے بحر ہند کے جزیرہ گروپ کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کے بعد مالدیپ میں بنیادی ڈھانچے کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ہندوستان اور چین کے درمیان خطے میں بڑھتے ہوئے تسلط پر جاری تعطل کے درمیان مالدیپ کے صدر محمد معیزو کو ستمبر میں چین کے ساتھ "مضبوط تعلقات" بنانے اور ہندوستانی فوجیوں کو نکالنے کے وعدے پر منتخب کیا گیا تھا۔
مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے اس ہفتے مالدیپ کے سب سے بڑے بیرونی قرض دہندہ چین کے اپنے پہلے سرکاری دورے کا آغاز کیا اور جمعرات کو دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے ذریعے طے پانے والے "وسیع اتفاق رائے" کی تفصیل ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی پر شائع ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ چین نے "ترجیحی شعبوں میں مالدیپ کے فریق کو اپنی صلاحیت کے مطابق مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔"
اس میں "انفراسٹرکچر کی تعمیر، طبی دیکھ بھال اور صحت کی دیکھ بھال، لوگوں کی روزی روٹی کو بہتر بنانا، توانائی کے نئے ذرائع، زراعت اور سمندری ماحول کا تحفظ" شامل ہیں۔ محمد معیزو نے بدلے میں مالدیپ کو ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے میں چین کی "بے لوث مدد" کا شکریہ ادا کیا۔ یہ ریلیز بدھ کو صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات کے بعد جاری ہوئی، جس میں بیجنگ نے "دوطرفہ تعلقات کو آگے بڑھانے" کا اعلان کیا۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق، شی جن پنگ نے محمد معیزو کو بتایا کہ، "نئے حالات میں، چین اور مالدیپ کے تعلقات کے پاس ماضی کی کامیابیوں کو استوار کرنے اور آگے بڑھنے کا ایک تاریخی موقع ہے۔"
شی جن پنگ نے کہا کہ چین مالدیپ کا احترام کرتا ہے اور اس کی حمایت کرتا ہے تاکہ وہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو جو اس کے قومی حالات کے مطابق ہو۔ انہوں نے کہا کہ بیجنگ مالدیپ کی قومی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت اور قومی وقار کے تحفظ میں مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔
صدارتی دفتر سے جاری ہونے والی ریلیز کے مطابق، محمد معیزو نے "مالدیپ کی اقتصادی کامیابی میں چین کے اہم کردار" اور "مالدیپ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی" میں بیجنگ کے کردار پر چینی صدر کا شکریہ ادا کیا۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق 2021 میں مالدیپ کو اپنے تین ارب ڈالر سے زائد کے کل غیر ملکی قرضوں کا 42 فیصد بیجنگ کو دینا تھا۔ اس قرض کا گیارہ فیصد ایگزم بینک آف چائنہ کا واجب الادا تھا۔
مالدیپ کے صدارتی دفتر نے کہا کہ مالدیپ نے بدھ کے روز چین کے ساتھ کئی نئے معاہدوں پر دستخط کیے جن میں آب و ہوا، زراعت اور بنیادی ڈھانچے کے معاہدے شامل ہیں۔ معاہدوں کی قدر کے حوالے سے کسی بھی فریق کی طرف سے کوئی تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں۔
یو این آئی