لزبن: برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے پرتگال کے اپنے دورے کے دوران ہفتہ کو کہا کہ یوکرین تنازعہ پر امن قائم کرنے کے لیے تیسرے راستے کا انتخاب کرنا ضروری ہے۔ لولا نے کہا کہ میں کسی کو خوش نہیں کرنا چاہتا۔ میں دونوں (روس اور یوکرین) کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتا ہوں۔ واضح رہے کہ لولا دوبارہ منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے یورپ کے دورے پر جمعہ کو لزبن پہنچے، جہاں وہ پرتگال برازیل سربراہی اجلاس بھی شرکت کی، جس کے اختتام پر دونوں ممالک نے تعلیم، انصاف، معیشت، ثقافت اور صحت جیسے شعبوں کو شامل کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کے 13 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
ایک مشترکہ اعلامیہ میں، لولا اور ان کے پرتگالی ہم منصب مارسیلو ریبیلو ڈی سوسا نے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور تنازعات کے پرامن حل کے لیے اپنی وابستگی پر زور دیا۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پرتگال اور برازیل بلیک سی گرین انیشیٹیو کے مکمل کام کاج کی حمایت کرتے ہیں، جسے ترکی اور اقوام متحدہ نے ثالثی کی تھی اور جولائی 2022 میں روس اور یوکرین کے ذریعے اناج اور کھاد کی برآمدات کے لیے ایک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سمندری راہداری قائم کرنے کے لیے دونوں ممالک نے دستخط کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ برس 24 فروری کو روس نے یوکرین پر خصوصی فوجی آپریشن نام کے تحت جو حملہ شروع کیا تھا وہ آج بھی جاری ہے۔ اس جنگ میں ابھی تک ہزاروں یوکرینی شہری جن میں سینکڑوں بچے بھی شامل ہیں ہلاک ہوچکے ہیں اور دونوں طرف کے دسیوں ہزار فوجی بھی مارے جا چکے ہیں۔ لیکن ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی تصدیق کرنا ابھی بہت مشکل ہے کیونکہ جنگ ابھی بھی جاری ہے۔ اس کے علاوہ لاکھوں افراد حفاظت کی تلاش میں اپنے گھروں کو چھوڑنے پر بھی مجبور ہوئے۔ (یواین آئی مشمولات کے ساتھ)