واشنگٹن: غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینیوں کے مضبوط ایمان سے متاثر ہو کر امریکہ کا معروف ٹک ٹاکر میگن رائس نے اسلام قبول کر لیا۔ امریکا کی معروف ٹک ٹاکر میگن رائس کے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کی خبر تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے اور ان کے مسلمان ہونے کا سبب غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینیوں کے عزم و استقلال کے ساتھ حق پر ڈٹے رہنے کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ٹک ٹاکر میگن رائس نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے دائرہ اسلام میں داخل ہو رہی ہیں اور کلمہ پڑھنے کے بعد اپنی نئی زندگی شروع کرنے پر بھرپور خوشی کا اظہار کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔ اُنہوں نے ایک اور حالیہ ویڈیو میں ایسے سوشل میڈیا صارفین کو تنقید کا نشانہ بنایا جو اُنہیں اسلام قبول کرنے کے فیصلے کے بارے میں ہوشیار رہنے کا کہہ رہے ہیں۔
امریکی ٹک ٹاکر نے ویڈیو میں ان تمام صارفین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میرے ورلڈ ریلیجن بک کلب کا مقصد ہر کسی کو اسلام کے ساتھ ساتھ دیگر مذاہب کے بارے میں بھی آگاہ کرنا تھا اور میں نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب میں نے اس مذہب کی تعلیمات کو اپنے ذاتی عقائد کے مطابق پایا۔
واضح رہے کہ میگن رائس نے غزہ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع کے مذہبی پہلو کو سمجھنے کے لیے ورلڈ ریلیجن بک کلب کا آغاز کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر میگن رائس نے اس حوالے سے اپنی ایک ویڈیو میں وضاحت کی کہ اس کلب کا مقصد اسلامو فوبیا، نسل پرستی اور اس بات کی اہمیت کو سمجھنا تھا کہ فلسطینی لوگ قرآن پاک اور اس کی تعلیمات کو اپنے قریب کیوں رکھتے ہیں۔ امریکی ریپر کیہلانی جیسی مشہور شخصیات بھی اس بک کلب میں شامل ہیں۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں