پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان کے بعد اب پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو بھی اپوزیشن کی ناراضگی کا سامنا ہے۔ پیر کو ریاستی اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر 126 ارکان اسمبلی نے دستخط کر دیئے۔ دستخط کرنے والوں میں رانا مشہود، رمضان صدیقی، ملک احمد اور میاں ناصر بھی شامل تھے۔ تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا کہ 'وزیراعلیٰ عثمان بزدار ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو آئین کے مطابق نہیں چلا رہے اور صوبے کی جمہوری اقدار کی خلاف ورزی کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کو اس تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے 182 اراکین اور کم از کم 31 اراکین اسمبلی کی حمایت درکار ہے۔ No Trust Motion Against Punjab CM
وہیں پنجاب کے وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب تحریک عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘وزیراعلی عثمان بزدار نے اپنا استعفی وزیر اعظم کو پیش کردیا ہے’۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘چودھری پرویز الہی کی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات ہوئی’۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے چودھری پرویز الہٰی کو پنجاب کا وزیراعلیٰ نامزد کرنے فیصلہ کیا ہے۔ ق لیگ نے وزیراعظم پر اعتماد کا اظہار اور حمایت کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم عمران خان کو بھی قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے اور ان کی حکومت کے مستقبل پر بھی تلوار لٹک رہی ہے۔ پاکستان قومی اسمبلی میں آج وزیراعظم عمران خان کے خلاف حزب اختلاف کے رہنما شہباز شریف نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی۔ قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے قرارداد پر بحث کے لیے اپوزیشن کے 161 اراکین کی حمایت کو منظور کرلیا گیا ہے۔ تاہم نائب اسپیکر قاسم سوری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 31 مارچ شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا ہے۔