کولمبو: سری لنکا Sri Lanka کے کارگذار صدر وکرما سنگھے Ranil Wickremesinghe نے کہا کہ وزراء اور ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک میں معاشی بحران کے درمیان لوگوں کو ایندھن، گیس اور ضروری غذائی اشیاء کی فراہمی کے پروگرام کو فوری طور پر نافذ کیا جائے۔ اس کے علاوہ اجلاس میں اگست میں پیش کیے جانے والے ریلیف بجٹ سے اضافی فنڈز استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ایندھن اور کھاد کی باقاعدگی اور فوری دستیابی پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں تاجروں کے لیے ضروری ماحول پیدا کرنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا تاکہ وہ بغیر کسی دقت کے کاروبار کرسکیں۔ Sri Lanka Crisis
وکرما سنگھے نے یہ بھی کہا کہ حکومت مخالف مظاہرین کی طرف سے پیش کردہ ایک پلان کو ایک اچھا منصوبہ تسلیم کیا گیا ہے۔ اس تحریک نے صدر گوٹابایا راجا پکسے کو ملک سے فرار ہونے پر مجبور کر دیا۔انہوں نے کارکنوں کو سری لنکا میں بدعنوانی سے لڑنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرنے کا وعدہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے Gotabaya Rajapaksa کا استعفیٰ منظور ہونے کے بعد رانیل وکرما سنگھے کو عبوری صدر منتخب کیا گیا ہے۔ ملک کی معیشت کو نہ سنبھالنے پر اپنے خاندان کے خلاف بڑھتے ہوئے عوامی احتجاج کے درمیان راجا پاکسے نے ملک چھوڑنے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔ 73 سالہ راجا پاکسے نے جمعرات کو سنگاپور پہچنے کے فورا بعد اپنا استعفیٰ ای میل کے ذریعے اسپیکر کو بھجوایا۔