یروشلم: اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین پناہ گزین کیمپ پر صبح سویرے دھاوا بول دیا، جس کے نتیجے میں پانچ فلسطینی ہلاک اور کم از کم 66 زخمی ہو گئے۔ فسلطین کی سرکاری نیوز ایجنسی وفا کے مطابق، چھاپہ دوشنبہ کی صبح سویرے شروع ہوا، اسرائیلی فوجیوں نے کیمپ پر دھاوا بول دیا جس میں براہ راست گولہ بارود، اسٹن گرینیڈ اور زہریلی گیس سے فائرنگ کی گئی۔ ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں صبح سویرے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے پانچ فلسطینی ہلاک اور کم از کم 66 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے کم از کم 10 کی حالت تشویشناک ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 15 سالہ احمد صقر، 21 سالہ قیس جبرین، 21 سالہ خالد عزام اور 29 سالہ قاسم ابو ساریہ کے نام سے کی ہے۔
فلسطینی اسلامی جہاد (PIJ) نے ایک بیان میں جنین میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی مذمت کی ہے اور تین فلسطینیوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ یہ گھناؤنا جرم، جس کے دوران ہمارے بچے شہید ہوئے اور ہمارے درجنوں لوگ زخمی ہوئے، مغربی کنارے میں ہماری مزاحمت کو نہیں روکے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ چھاپہ دو مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے کیا گیا تھا جس میں اسرائیلی فوجیوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب اسرائیلی فوجی گاڑیاں کیمپ سے باہر نکل رہی تھیں تو ایک فوجی گاڑی کو دھماکہ خیز مواد سے ٹکرا دیا گیا، جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا، جس کے بعد فوجی ہیلی کاپٹروں نے مسلح افراد کی طرف گولی چلائی تاکہ فورسز کو باہر نکلنے میں مدد فراہم کی جاسکے۔