ETV Bharat / international

یمنی فورسز کا یو اے ای پر حملے کا الزام - یو اے ای پر حملے کا الزام

سعودی اتحاد میں شامل متحدہ عرب امارات پر یمنی سرکاری فورسز نے حملے کا الزام لگایا ہے، جس کی یو اے ای نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ہدف شدت پسند تھے، جو اتحادی فوج کیلئے خطرہ ہیں۔

یمنی فورسز کا یو اے ای پر حملے کا الزام
author img

By

Published : Aug 31, 2019, 2:57 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 11:25 PM IST

خبررساں ایجنسی کے مطابق عرب امارات فوج نے بدھ اور جمعرات کو عدن میں فضائی حملہ کئے تھے، متحدہ عرب امارات کے وزارت خارجہ کےمطابق شدت پسند تنظیموں سے وابستہ مسلح گروپوں کو نشانہ بنایا گیا، جو یمنی فوج کا حصہ ہیں، مسلح گروہ سعودی فوجی اتحاد کے لئے خطرہ ہیں۔ عالمی حمایت یافتہ منصور ہادی حکومت نے یو اے ای کا موقف مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ فضائی حملہ علیحدگی پسندوں کی حمایت میں کیے گئے، جن میں سرکاری فوج کے 40 اہلکار ہلاک اور 70 شہری زخمی ہوگئے۔

یواےای سرکاری فوج کو شدت پسندی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، یمنی صدر منصورہادی کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں یو اے ای کی منصوبہ بندی، مالی معاونت اور ملی بھگت شامل ہے، انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں سعودی عرب مداخلت کرے۔

خبررساں ایجنسی کےمطابق یواےای سعودی فوجی اتحاد میں شامل ہے، تاہم وہ شدت پسندوں کےخلاف زیرو ٹالرینس رکھتا ہے، یواے ای سمجھتا ہے کہ یمنی فوج کا ایک حصہ شدت پسند تنظیم الاصلاح پر مشتمل ہے جو اخوان المسلمون کےقریب ہے۔

یمن کے دارالحکومت صنعا سمیت شمالی حصے پر حوثیوں کے قبضہ کے بعد منصور ہادی حکومت عدن منتقل ہوگئی تھی، تاہم وہاں اسے علیحدگی پسند تنظیم ’سدرن ٹرانزیشنل کونسل‘ سے سامنا ہے، علیحدگی پسندوں نے جمعرات کو عدن کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا ہے اور ملحقہ صوبوں ابیان اور شبوا پرقبضہ کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایس ٹی سی کےسربراہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کو عدن پر قبضے کی لڑائی میں کئی ایسے افراد پکڑے گئے ہیں جوعالمی سطح پر انتہائی مطلوب ہیں، انہوں نےالزام لگایا کہ’ القاعدہ‘ اور ’داعش‘ یمنی حکومت کا دوسرا چہرہ ہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ کو عدن میں بم دھماکے میں علیحدگی پسند تنظیم کے ملٹری چیف بال بال بچ گئے تھے تاہم ان کے پانچ محافظ زخمی ہوگئے،ایک اور خودکش حملہ میں تین علیحدگی پسند ہلاک ہوگئے، داعش نے دونوں حملوں کی ذمےداری قبول کی تھی۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق عرب امارات فوج نے بدھ اور جمعرات کو عدن میں فضائی حملہ کئے تھے، متحدہ عرب امارات کے وزارت خارجہ کےمطابق شدت پسند تنظیموں سے وابستہ مسلح گروپوں کو نشانہ بنایا گیا، جو یمنی فوج کا حصہ ہیں، مسلح گروہ سعودی فوجی اتحاد کے لئے خطرہ ہیں۔ عالمی حمایت یافتہ منصور ہادی حکومت نے یو اے ای کا موقف مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ فضائی حملہ علیحدگی پسندوں کی حمایت میں کیے گئے، جن میں سرکاری فوج کے 40 اہلکار ہلاک اور 70 شہری زخمی ہوگئے۔

یواےای سرکاری فوج کو شدت پسندی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، یمنی صدر منصورہادی کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں اور فوجی تنصیبات پر حملوں میں یو اے ای کی منصوبہ بندی، مالی معاونت اور ملی بھگت شامل ہے، انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں سعودی عرب مداخلت کرے۔

خبررساں ایجنسی کےمطابق یواےای سعودی فوجی اتحاد میں شامل ہے، تاہم وہ شدت پسندوں کےخلاف زیرو ٹالرینس رکھتا ہے، یواے ای سمجھتا ہے کہ یمنی فوج کا ایک حصہ شدت پسند تنظیم الاصلاح پر مشتمل ہے جو اخوان المسلمون کےقریب ہے۔

یمن کے دارالحکومت صنعا سمیت شمالی حصے پر حوثیوں کے قبضہ کے بعد منصور ہادی حکومت عدن منتقل ہوگئی تھی، تاہم وہاں اسے علیحدگی پسند تنظیم ’سدرن ٹرانزیشنل کونسل‘ سے سامنا ہے، علیحدگی پسندوں نے جمعرات کو عدن کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا ہے اور ملحقہ صوبوں ابیان اور شبوا پرقبضہ کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایس ٹی سی کےسربراہ کا کہنا ہے کہ جمعرات کو عدن پر قبضے کی لڑائی میں کئی ایسے افراد پکڑے گئے ہیں جوعالمی سطح پر انتہائی مطلوب ہیں، انہوں نےالزام لگایا کہ’ القاعدہ‘ اور ’داعش‘ یمنی حکومت کا دوسرا چہرہ ہیں۔

واضح رہے کہ جمعہ کو عدن میں بم دھماکے میں علیحدگی پسند تنظیم کے ملٹری چیف بال بال بچ گئے تھے تاہم ان کے پانچ محافظ زخمی ہوگئے،ایک اور خودکش حملہ میں تین علیحدگی پسند ہلاک ہوگئے، داعش نے دونوں حملوں کی ذمےداری قبول کی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 28, 2019, 11:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.