اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے کہا کہ 'صدر ٹرمپ سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ اپنے دور صدارت میں اسرائیل کے منصوبے کی نقاب کشائی کریں گے جس کی انہیں امید ہے کہ 'صدی کا سودا' مکمل ہوجائے گا'۔
اس کے باوجود فلسطینی قیادت نے اسرائیل کے حامی اقدامات کی وجہ سے امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات منقطع کردیئے ہیں اور اس منصوبے کو پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔
منگل کے روز اس منصوبے کے اعلان میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ صدر کی شمولیت طے کی گئی تھی ، جو انتظامیہ کے ابتدائی دنوں سے ہی ٹرمپ نے اپنے سینئر مشیر اور داماد جیریڈ کشنر کو یہ ذمہ داری سونپی تھی۔
نیتن یاہو اور اسرائیل کے نیلے اور سفید سیاسی اتحاد کے رہنما گینٹز دونوں نے اس منصوبے کی منظوری کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: لبنان میں معاشی بحران عروج پر
نیتن یاھو نے اس منصوبے کو 'امن کا ویژن اور تاریخی ' قرار دیا اور صدر نے یروشلم کو دارالحکومت تسلیم کرنے سمیت اسرائیل کے لئے ہر کام کے لئے کا شکریہ ادا کیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینی شاید شروع میں یہ منصوبہ نہیں چاہیں گے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ آخر میں وہ یہی چاہتے ہیں'۔