ETV Bharat / international

اسرائیلی وزیر خارجہ نے نئے ایرانی صدر کو 'انتہا پسند' قرار دیا

اسرائیلی وزیر خارجہ نے نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ آج تک ایران کے سب سے زیادہ انتہا پسند صدر ہیں۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے نئے ایرانی صدر کو 'انتہا پسند' قرار دیا
اسرائیلی وزیر خارجہ نے نئے ایرانی صدر کو 'انتہا پسند' قرار دیا
author img

By

Published : Jun 21, 2021, 10:38 AM IST

اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لیپڈ نے ایران کے نئے صدر ابراہیم رئیسی کو 'انتہا پسند' قرار دیتے سخت تنقید کی ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لیپڈ نے الزام لگایا کہ 'نئے ایرانی صدر 'سخت گیر' ہیں اور تہران کے جوہری عزائم کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر ہزاروں ایرانیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی عائد کی جاتی ہے۔ وہ عالمی دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کا ایران میں گزشتہ روز ہوئے صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد پہلا باضابطہ رد عمل ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے متنبہ کیا کہ 'ابراہیم رئیسی' کے انتخاب کے بعد تہران کے جوہری پروگرام کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایران کے خطے کے لیے تباہ کن عزائم کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔'

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیلی وزارت خارجہ نے نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ آج تک ایران کے سب سے زیادہ انتہا پسند صدر ہیں۔ وہ تہران کے جوہری پروگرام میں تیز رفتار پیش رفت کے لیے پرعزم ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: ابراہیم رئیسی ایران کے صدر منتخب

وزارت خارجہ کے ترجمان لیورھایات نے ایک بیان میں کہا کہ 'ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے من پسند امیدوار کی کامیابی کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ایرانی رجیم نے مخالف امیدوار کی کامیابی کے خدشے کے پیش نظر پچاس فی صد سے زائد ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کے لیے نا اہل قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ 'بین الاقوامی برادری نے تہران کے صدر ابراہیم رئیسی کی بجا طور پر مذمت کی ہے جس پر الزام ہے کہ 'انہوں نے ایران میں 30000 سے زیادہ قیدیوں کو غیرقانونی طور پر پھانسی دینے میں براہ راست کردار ادا کیا۔

اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لیپڈ نے ایران کے نئے صدر ابراہیم رئیسی کو 'انتہا پسند' قرار دیتے سخت تنقید کی ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لیپڈ نے الزام لگایا کہ 'نئے ایرانی صدر 'سخت گیر' ہیں اور تہران کے جوہری عزائم کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر ہزاروں ایرانیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی عائد کی جاتی ہے۔ وہ عالمی دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کا ایران میں گزشتہ روز ہوئے صدارتی انتخابات کے نتائج کے بعد پہلا باضابطہ رد عمل ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے متنبہ کیا کہ 'ابراہیم رئیسی' کے انتخاب کے بعد تہران کے جوہری پروگرام کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایران کے خطے کے لیے تباہ کن عزائم کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔'

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ہفتے کے روز اسرائیلی وزارت خارجہ نے نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ آج تک ایران کے سب سے زیادہ انتہا پسند صدر ہیں۔ وہ تہران کے جوہری پروگرام میں تیز رفتار پیش رفت کے لیے پرعزم ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: ابراہیم رئیسی ایران کے صدر منتخب

وزارت خارجہ کے ترجمان لیورھایات نے ایک بیان میں کہا کہ 'ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے من پسند امیدوار کی کامیابی کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'ایرانی رجیم نے مخالف امیدوار کی کامیابی کے خدشے کے پیش نظر پچاس فی صد سے زائد ووٹروں کو ووٹ ڈالنے کے لیے نا اہل قرار دیا۔ ترجمان نے کہا کہ 'بین الاقوامی برادری نے تہران کے صدر ابراہیم رئیسی کی بجا طور پر مذمت کی ہے جس پر الزام ہے کہ 'انہوں نے ایران میں 30000 سے زیادہ قیدیوں کو غیرقانونی طور پر پھانسی دینے میں براہ راست کردار ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.