سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وادی اردون کے قبضہ کرنے کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے عاری اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
سعودی عرب نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا وزرائے خارجہ کی سطح پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی عرب نے کہا کہ نیتن یاہو کے اس طرح کے دعوے، اعلانات اور دھمکیاں خطے میں دیرپا قیام امن کی کسی بھی کوشش کو نقصان پہنچانے کا موجب بن سکتی ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ایس پی اے' کے مطابق مملکت بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ یہ اعلان فلسطینی عوام کے خلاف انتہائی سنگین جارحیت، اقوام متحدہ کے منشور، قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور ریاستی اصولوں کی صریح خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔
عرب اقوام اور اسلامی ممالک فلسطینی کاز کی حیثیت کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ عرب اقوام ایسی کسی بھی کوشش کی حوصلہ شکنی کرے گی جس میں فلسطینی قوم کے دیرینہ مطالبات اور ان کی خواہشات کو نظرانداز کیا جائے گا۔
سعودی عرب، عالمی برادری،عالمی اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس کی مذمت کریں۔ نیتن یاھو کے بیانیے کو مسترد کرنا اور فلسطینی قوم کے دیرینہ اور تاریخی حقوق کو نظرانداز کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنا ہوا گا۔
سعودی عرب نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا وزرائے خارجہ کی سطح پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو کے منصوبے کا مقابلہ کرنے، اس سے نمٹنے اور تنازع فلسطین کے حل کی کوششیں تیز کرنے کے ساتھ اسرائیل کے رویوں اور اقدامات پر گہری نظر رکھی جائے گی۔
سعودی عرب نے مزید کہا ہے کہ فلسطینی عوام اپنے حقوق کو دبانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بیان میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا گیا اسرائیل کی غلط پالیسیوں کے تحت فلسطینی عوام کے دیرینہ حقوق غصب کرنے کی سازشوں میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔
سعودی عرب نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرنے کے ساتھ کہا ہے کہ عرب اور مسلم دنیا اس وقت بہت سارے مقامی اور علاقائی بحرانوں سے دوچار ہے۔