ETV Bharat / international

شام میں تیل کی تنصیبات پر میزائل حملے، چار افراد ہلاک، 24 زخمی - یہ واضح نہیں ہے کہ یہ حملے کس نے کیے ہیں

شمالی شام میں تیل کی تنصیبات پر میزائل حملے کیے گئے جس کے بعد وہاں زبردست آتشزدگی کی خبر ہے۔ اس حملے میں 180 سے زائد تیل ٹینکر جل کر خاک ہوگئے ہیں اور کم از کم چار افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوئے ہیں۔

missile strike on oil facility in northern syria
شام میں تیل کی تنصیبات پر میزائل حملے، چار افراد ہلاک، 24 زخمی
author img

By

Published : Mar 7, 2021, 9:56 PM IST

شمالی شام میں ترکی کی حمایت یافتہ اپوزیشن فورسز کے ذریعہ تیل کی تنصیبات پر میزائل حملے کیے گئے جس کی وجہ سے وہاں کے ایک بڑے علاقے میں آگ بھڑک اٹھی ہے، جہاں عام طور پر تیل سے بھرے ٹینکر کھڑے ہوتے ہیں۔

شام میں تیل کی تنصیبات پر میزائل حملے، چار افراد ہلاک، 24 زخمی

شام کی حزب اختلاف کے گروپوں اور ایک جنگی مانیٹر نے ترکی کی سرحد کے قریب جرابلس اور الباب قصبوں کے قریب کیے گئے حملے کے لیے روس کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

برطانیہ میں مقیم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بحیرہ روم میں روسی جنگی بحری جہازوں نے تین میزائل داغے جو خطے میں قدیم آئل ریفائنریوں اور ٹینکر ٹرکوں سے ٹکرا گئے۔

missile strike on oil facility in northern syria
اس حملے میں 180 سے زائد تیل ٹینکر جل کر خاک ہوگئے

شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بتایا کہ اس زبردست آتشزدگی میں 180 سے زائد تیل ٹینکر جل گئے اور کم از کم چار افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یمن میں جھڑپ، 100 سے زائد افراد ہلاک

روس کے جنگی جہاز سے داغے گئے میزائلوں کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوسکی ہے۔

شامی صدر بشارالاسد کا اہم حامی روس ہے، لیکن روس نے ابھی تک ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

missile strike on oil facility in northern syria
اس حملے میں 180 سے زائد تیل ٹینکر جل کر خاک ہوگئے

ترکی کی سرکاری انادولو خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ وہ بیلسٹک میزائل تھے، لیکن کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ حملے کس نے کیے ہیں۔

ترکی اور اتحادی شام کے حزب اختلاف کے جنگجو شمالی شام کے بڑے حصوں پر کنٹرول رکھتے ہیں۔

شمالی شام میں ترکی کی حمایت یافتہ اپوزیشن فورسز کے ذریعہ تیل کی تنصیبات پر میزائل حملے کیے گئے جس کی وجہ سے وہاں کے ایک بڑے علاقے میں آگ بھڑک اٹھی ہے، جہاں عام طور پر تیل سے بھرے ٹینکر کھڑے ہوتے ہیں۔

شام میں تیل کی تنصیبات پر میزائل حملے، چار افراد ہلاک، 24 زخمی

شام کی حزب اختلاف کے گروپوں اور ایک جنگی مانیٹر نے ترکی کی سرحد کے قریب جرابلس اور الباب قصبوں کے قریب کیے گئے حملے کے لیے روس کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

برطانیہ میں مقیم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بحیرہ روم میں روسی جنگی بحری جہازوں نے تین میزائل داغے جو خطے میں قدیم آئل ریفائنریوں اور ٹینکر ٹرکوں سے ٹکرا گئے۔

missile strike on oil facility in northern syria
اس حملے میں 180 سے زائد تیل ٹینکر جل کر خاک ہوگئے

شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے بتایا کہ اس زبردست آتشزدگی میں 180 سے زائد تیل ٹینکر جل گئے اور کم از کم چار افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یمن میں جھڑپ، 100 سے زائد افراد ہلاک

روس کے جنگی جہاز سے داغے گئے میزائلوں کی تصدیق ابھی تک نہیں ہوسکی ہے۔

شامی صدر بشارالاسد کا اہم حامی روس ہے، لیکن روس نے ابھی تک ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

missile strike on oil facility in northern syria
اس حملے میں 180 سے زائد تیل ٹینکر جل کر خاک ہوگئے

ترکی کی سرکاری انادولو خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ وہ بیلسٹک میزائل تھے، لیکن کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ حملے کس نے کیے ہیں۔

ترکی اور اتحادی شام کے حزب اختلاف کے جنگجو شمالی شام کے بڑے حصوں پر کنٹرول رکھتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.