ETV Bharat / international

اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل، 23 مارچ کو پارلیمانی انتخابات

author img

By

Published : Dec 23, 2020, 3:44 PM IST

اسرائیل مارچ میں قبل از وقت انتخابات کا ارادہ رکھتا ہے۔ یہ پیش رفت گذشتہ روز حتمی تاریخ گزر جانے کے باوجود ملکی بجٹ کی منظوری میں ناکامی کے بعد سامنے آئی ہے۔ اس کے نتیجے میں پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔

israeli parliament dissolved, parliamentary elections announced on march 23
اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل، 23 مارچ کو پارلیمانی انتخابات

اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسیٹ کے اسپیکر یریو لیون نے کہا ہے کہ ملک میں پارلیمانی انتخابات آئندہ برس 23 مارچ کو ہوں گے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل، 23 مارچ کو پارلیمانی انتخابات

لیون نے میٹنگ کے بعد کنیسیٹ ٹی وی چینل کو بتایا کہ ’اس وقت کنیسیٹ کو تحلیل کیا جارہا ہے۔ 24 ویں کنیسیٹ کا انتخاب 23 مارچ 2021 کو ہوگا ‘۔

دو برس کے اندر اسرائیل میں چوتھی مرتبہ انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ ادھر وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو عوام کے غصے کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے لیے نیتن یاہو کی پالیسی اور عدلیہ میں ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ہیں۔

نیتن یاہو اسرائیل کی تاریخ میں سب زیادہ عرصے تک اقتدار میں رہنے والے وزیر اعظم بن چکے ہیں۔ اس بار انہیں دائیں بازو کے ایک نئے حریف جدعون ساعر کا سامنا ہے۔ وہ لیکوڈ پارٹی سے منحرف ہونے والی شخصیت ہیں جس کے سربراہ نیتن یاہو ہیں۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کی جانب سے جاری سروے کے مطابق ساعر کی عوامی مقبولیت نتین یاہو کے جیسی ہے۔

نیتن یاہو اور بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ بینی گینٹز نے رواں برس مئی میں متحدہ حکومت تشکیل دی تھی۔ اس سے قبل اپریل سنہ 2019 کے بعد سے ملک میں تین انتخابات غیر فیصلہ کن ثابت ہوئے تھے۔ بینی گینٹز اس وقت اسرائیلی وزیر دفاع بھی ہیں۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے منگل کی رات ایک اجلاس میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے بجٹ کی منظوری میں ناکامی کے پیش نظر قبل از وقت انتخابات کا آپشن خود ہی نافذ ہوگیا ہے۔

بتا دیں کہ گذشتہ تقریبا 5 ماہ سے بدعنوانی کا سامنا کر رہے نتن یاہو کے خلاف مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ان مظاہروں میں ان پر بدعنوانی سے قطع نظر کورونا وائرس کو روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا گیا۔ تمام مظاہروں میں ان کے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

کورونا بحران کے دوران اسرائیل کی معاشی حالت خراب ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ احتجاج کرنے والے زیادہ تر طلبا اور نوجوان ہیں، جن کی نوکریاں چلی گئی ہیں۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسیٹ کے اسپیکر یریو لیون نے کہا ہے کہ ملک میں پارلیمانی انتخابات آئندہ برس 23 مارچ کو ہوں گے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ تحلیل، 23 مارچ کو پارلیمانی انتخابات

لیون نے میٹنگ کے بعد کنیسیٹ ٹی وی چینل کو بتایا کہ ’اس وقت کنیسیٹ کو تحلیل کیا جارہا ہے۔ 24 ویں کنیسیٹ کا انتخاب 23 مارچ 2021 کو ہوگا ‘۔

دو برس کے اندر اسرائیل میں چوتھی مرتبہ انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ ادھر وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو عوام کے غصے کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کے لیے نیتن یاہو کی پالیسی اور عدلیہ میں ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ہیں۔

نیتن یاہو اسرائیل کی تاریخ میں سب زیادہ عرصے تک اقتدار میں رہنے والے وزیر اعظم بن چکے ہیں۔ اس بار انہیں دائیں بازو کے ایک نئے حریف جدعون ساعر کا سامنا ہے۔ وہ لیکوڈ پارٹی سے منحرف ہونے والی شخصیت ہیں جس کے سربراہ نیتن یاہو ہیں۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کی جانب سے جاری سروے کے مطابق ساعر کی عوامی مقبولیت نتین یاہو کے جیسی ہے۔

نیتن یاہو اور بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ بینی گینٹز نے رواں برس مئی میں متحدہ حکومت تشکیل دی تھی۔ اس سے قبل اپریل سنہ 2019 کے بعد سے ملک میں تین انتخابات غیر فیصلہ کن ثابت ہوئے تھے۔ بینی گینٹز اس وقت اسرائیلی وزیر دفاع بھی ہیں۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے منگل کی رات ایک اجلاس میں پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے بجٹ کی منظوری میں ناکامی کے پیش نظر قبل از وقت انتخابات کا آپشن خود ہی نافذ ہوگیا ہے۔

بتا دیں کہ گذشتہ تقریبا 5 ماہ سے بدعنوانی کا سامنا کر رہے نتن یاہو کے خلاف مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ان مظاہروں میں ان پر بدعنوانی سے قطع نظر کورونا وائرس کو روکنے میں ناکامی کا الزام عائد کیا گیا۔ تمام مظاہروں میں ان کے استعفے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

کورونا بحران کے دوران اسرائیل کی معاشی حالت خراب ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ احتجاج کرنے والے زیادہ تر طلبا اور نوجوان ہیں، جن کی نوکریاں چلی گئی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.