غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاک ہونے والی ایک خاتون کو جمعرات کے روز خان یونس قصبے میں سپرد خاک کیا گیا۔
اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے مابین جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملے میں ہودا الخوزوندار ہلاک ہوگئی۔
غزہ کے عسکریت پسند حماس کے حکمرانوں کے خلاف کارروائی ختم کرنے کے امریکی مطالبات کے باوجود اسرائیل نے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے مابین لڑائی دس روز قبل اس وقت شروع ہوئی، جب مسجد اقصی کے احاطے میں فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی پولیس کے ذریعے آنسو گیس، پیلٹ گن کے استعمال اور ہتھگولے پھینکے جانے کی مخالفت میں عسکریت پسند گروپ نے یروشلم پر طویل فاصلے سے راکٹ فائر کیے تھے۔
حماس کے زیر انتظام وزارت غزہ کی وزارت صحت کے مطابق جھڑپوں میں کم از کم 230 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 65 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں۔
حماس اور ایک دیگر عسکریت پسند گروپ اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ ان کے کم از کم 20 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی تعداد کم سے کم 130 ہے۔
اسرائیل کے مطابق 5 سالہ لڑکا، ایک 16 سالہ لڑکی اور ایک فوجی سمیت اسرائیل میں بارہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔