روس نے کہا ہے کہ وہ امریکہ اور یوروپی ممالک سے روس کے خلاف پابندیاں Sanctions on Russia ہٹانے کے لیے نہیں کہے گا اور مغربی پابندیاں ہمارے فیصلے کو تبدیل نہیں کر سکتیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن نے ’ازویسٹیا‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ’’پابندیاں ہمارا فیصلہ نہیں ہیں۔ یہ امریکہ اور اس کے کہنے پر چلنے والے ممالک لگا رہے ہیں۔ یہ لوگ روس اور ہماری معیشت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ روسی شہریوں کو بہت مشکل میں ڈال دیا ہے۔ وہ روس کے خود مختار سیاسی فیصلوں کی سزا دینے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔" Ukraine Russia War
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’مغربی ممالک کی طرف سے روس پر دباؤ ڈالنے کی وجہ سے عائد پابندیاں درست نہیں ہیں اور ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔
یہ بھی پھیں:
Sanctions on Russia: برطانیہ نے 386روسی اراکین پارلیمان پر پابندی لگائی
Ukraine Crisis: برطانیہ کا 5 روسی بینکوں اور تین ارب پتی شخصیات پر پابندیاں لگا نے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ "ہم ان پابندیوں کو ہٹانے کے لیے نہیں کہیں گے۔ ہم صرف اپنی معیشت اور آزادانہ طور پر ترقی کرنے کی اپنی صلاحیت کو تیار کریں گے، جس کا انحصار ہمارے دوستوں اور ہم خیال لوگوں پر ہے۔"
وہیں یوکرین کی کی جنگ کے حوالہ سے روسی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ عالمی پابندیوں کے باعث اس کے 300 ارب ڈالر سے زائد کے اثاثے منجمد کردیئے گئے ہیں۔
روسی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مغرب چین پر بھی روس سے تجارت محدود کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے، مغربی دباؤ کے باوجود چین کے ساتھ شراکت داری ہمارے تعاون کو برقرار رکھے گی۔
روسی وزیر خزانہ نے کہا کہ روس چین کے ساتھ تعاون وہاں بھی بڑھایا جائے گا جہاں مغربی مارکیٹیں بند ہیں۔ روس اپنی ریاست کے قرض کی ذمہ داریاں پوری کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے جواب میں مغربی ممالک نے روس کے خلاف بڑے پیمانے پر پابندیوں کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ پابندیوں میں متعدد روسی حکام، اداروں، میڈیا، مالیاتی اداروں اور فضائی حدود کی بندش جیسے اقدامات شامل ہیں۔