یوکرین کے مذاکرات کاروں میں سے ایک نے ٹویٹر پر کہا کہ یوکرین اور روس کے درمیان مذاکرات کل تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
یوکرین کے صدارتی مشیر اور مذاکرات کار میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ مذاکرات کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے مذاکرات کو روک دیا گیا ہے، مذاکرات کل بھی جاری رہیں گے،‘‘
اس سے قبل مذاکرات کار میخائیلو پوڈولیاک نے ٹویٹر پر کہا تھا کہ روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت مشکل لیکن جاری ہے۔Russia Ukraine Talks
بات چیت کی ایک تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے، جو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد کی جا رہی ہے، پوڈولیاک نے کہا: "فریقین فعال طور پر اپنے مخصوص موقف کا اظہار کر رہے ہیں۔ مواصلت جاری ہے پھر بھی یہ مشکل ہے۔
روس کی فوجی دستوں نے یوکرین کے دارالحکومت کیف پر قبضہ کرنے کے لیے حملہ Russia Ukraine war جاری رکھے ہوئے ہے جب کہ دوسرے محصور شہروں کے رہائشیوں نے پیر کو امید ظاہر کی کہ نئے سفارتی مذاکرات سے مزید شہریوں کے انخلا یا ہنگامی سامان تک پہنچنے کا راستہ کھل سکتا ہے۔
کریملن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمہ کے حوالہ سے مذاکرات کا آج چوتھا دور متوقع ہے لیکن یوکرین کے وفد کے ساتھ مذاکرات ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہوں گے۔ Russia Ukraine Talks
یوکرین کے مذاکرات کار اور یوکرین صدر زیلنسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کریملن کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے اب مثبت انداز اختیار کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے مسائل پر مسلسل توجہ کی ضرورت ہے۔ آج ہونے والے مذاکرات میں مذاکراتی عمل کے ابتدائی نتائج کو یکجا کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن ہتھیار ڈالنے یا کسی پیشگی شرائط کو قبول نہیں کریں گے۔ دوسری جانب سے یوکرین کے خلاف روس کی پیش قدمی کا سلسلہ جاری ہے۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ وہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے جاری لڑائی کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کے چوتھے دور کے دوران فوری جنگ بندی اور روسی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کرے گا۔
-
Negotiations. 4th round. On peace, ceasefire, immediate withdrawal of troops & security guarantees. Hard discussion. Although Russia realizes the nonsense of its aggressive actions, it still has a delusion that 19 days of violence against 🇺🇦 peaceful cities is the right strategy pic.twitter.com/BhFLgBSKiu
— Михайло Подоляк (@Podolyak_M) March 14, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Negotiations. 4th round. On peace, ceasefire, immediate withdrawal of troops & security guarantees. Hard discussion. Although Russia realizes the nonsense of its aggressive actions, it still has a delusion that 19 days of violence against 🇺🇦 peaceful cities is the right strategy pic.twitter.com/BhFLgBSKiu
— Михайло Подоляк (@Podolyak_M) March 14, 2022Negotiations. 4th round. On peace, ceasefire, immediate withdrawal of troops & security guarantees. Hard discussion. Although Russia realizes the nonsense of its aggressive actions, it still has a delusion that 19 days of violence against 🇺🇦 peaceful cities is the right strategy pic.twitter.com/BhFLgBSKiu
— Михайло Подоляк (@Podolyak_M) March 14, 2022
کییف کے اہم مذاکرات کار اور زیلنسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے ٹویٹر پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں کہا۔ "امن، فوری جنگ بندی اور تمام روسی فوجیوں کا انخلا، اس کے بعد ہی ہم علاقائی تعلقات اور سیاسی اختلافات کے بارے میں بات کر سکتے ہیں،"
یہ بھی پڑھیں:
Russia-Ukraine War: زیلنسکی سے ملاقات میں کوئی اعتراض نہیں، پوتن
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے 19ویں دن کیف کے مضافات میں سخت لڑائی جاری ہے۔ یوکرینی حکام نے کہا کہ روسی افواج دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں پر توپ خانے سے مسلسل گولہ باری کر رہے ہیں۔
مشرق میں روسی سرحد کے قریب سے لے کر مغرب میں کارپیتھین پہاڑوں تک، رات بھر ملک بھر کے شہروں اور قصبوں میں فضائی حملے کے سائرن بجتے رہے۔