کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں ایک وفد بھیجنے کے لیے تیار ہے۔Russia Ukraine Conflict
پیسکوف نے روسی خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ حکام کے دستے میں ملک کی وزارت خارجہ اور دفاع کے نمائندے شامل ہو سکتے ہیں۔
ان کا یہ تبصرہ زیلنسکی کے ایک مشیر کے مشورہ کے بعد سامنے آئے ہیں کہ کیف نیٹو کے حوالے سے غیر جانبدارانہ حیثیت اختیار کرتے ہوئے ماسکو کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ ماسکو صرف اس وقت کیف کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہو گا جب یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Russia-Ukraine War: میں نے یورپ کے 27 رہنماؤں سے بات کی، سب خوف زدہ ہیں، یوکرین صدر
سرگئی لاوروف نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ روس چاہتا ہے کہ یوکرینی عوام خودمختار ہوں اور ان کے پاس آزادی سے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کا امکان ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین کی موجودہ حکومت کو جمہوری تسلیم کرنے کا کوئی امکان نہیں دیکھتا۔
واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کو یوکرین کے الگ ہونے والے علاقوں - ڈونیٹسک اور لوہانسک کو خود مختار اداروں کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ بعد ازاں، پوتن نے مشرقی یوکرین میں لوگوں کے تحفظ کے لیے خصوصی فوجی آپریشن کا حکم دیا۔