سنیچر کے روز ہزاروں فلسطین کے حامی شہریوں نے آسٹریلیا کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔ ایڈیلیڈ میں سینکڑوں مظاہرین شہر کے وسط میں مارچ کرنے سے پہلے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جمع ہوئے۔
آسٹریلین پیلیسٹینیئن کمیونٹی کے رکن جنا فندی نے کہا کہ 'ہمیں یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے جنگ بندی کا اعلان کیا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ ختم ہو گیا ہے۔ فلسطین آزاد ہونے تک یہ کبھی ختم نہیں ہوگا۔'
سڈنی میں ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر مارچ کرنے، نعرے لگانے اور بینرز لہرانے سے پہلے ہیڈ پارک میں جمع ہوئے۔
فلسطین ایکشن گروپ کی کارکن دالیہ الحاج قاسم نے کہا کہ 'فلسطینیوں کو اسرائیلی قابض فوج کی طرف سے تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جب تک یہ قبضہ ختم نہیں ہوتا اس کا خاتمہ نہیں ہوگا۔'
اس کے علاوہ فلسطین سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے ہوبارٹ، میلبورن اور برسبین میں بھی لوگ سڑکوں پر آئے اور ریلیاں نکالیں۔
غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے مابین حالیہ تنازع کے بعد سینکڑوں مظاہرین نے ہفتہ کے روز پیرس میں بارش کے دوران سڑکوں پر آ کر فلسطین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
مظاہرین ری پبلک اسکوائر میں جمع ہوئے، نعرے لگائے اور فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنے بینرز اور جھنڈے لہرا رہے تھے۔ احتجاج پرامن تھا۔
گزشتہ ہفتے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے نکالی گئی ریلی کے دوران پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی تھی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ جمعہ کے اوائل میں جنگ بندی کے باوجود احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں جس سے حماس اور اسرائیل کے مابین 11 روزہ تنازع ختم ہوگیا۔
مظاہرہ میں شامل ایک شخص کا کہنا تھا کہ 'ہمیں اس بات سے قطع نظر فلسطینیوں کو آزاد کرانے کی ضرورت ہے کہ جنگ بندی ہو یا نہیں۔'
مزید پڑھیں:
تباہ حال غزہ پٹی کی تعمیر نو کے لئے تخمینہ شروع
جمعرات کو اسرائیل اور حماس کے مابین جنگ بندی کے اعلان کے بعد غزہ اور مشرقی یروشلم میں جشن کی تقریبات کا آغاز ہوا۔ 11 دن تک جاری رہنے والی اس جنگ میں 250 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے اور بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے۔