حالیہ دنوں میں نسلی تفریق کے واقعات کے پیش حکام نے پیر کو شمالی نیو میکسیکو کے ایک ثقافتی مرکز سے گھوڑے کے پیٹھ پر سوار ایک ہسپانوی فاتح جوآن ڈی اونیٹ کا مجسمہ ہٹا دیا۔
گھوڑے پر سوار اونیٹ کا مجسمہ کئی عشروں سے تنقید کا سبب رہا ہے۔
اونیٹ جو 1598 میں موجودہ نیو میکسیکو پہنچے تھے، انہیں اپر ریو گرانڈے علاقے کی آباد کمیونٹیز میں ثقافتی باپ (کلچرل فادر) کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے، تاہم ان کی بربریت لوگوں کے سامنے آ چکی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ 25 مئی کو امریکی ریاست منیسوٹا کے منیپولیس شہر میں 46 سالہ ایک امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کو ایک امریکی پولیس نے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا تھا۔
اس حادثے کے بعد سے ہی امریکہ سمیت دنیا بھر میں جارج فلائیڈ کے انصاف کی خاطر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کرسٹوفر کولمبس، ونسٹن چرچل ایڈورڈ کولسٹن سمیت متعدد عظیم شخصیات کے مجسمے کو گرایا جا چکا ہے۔