ETV Bharat / international

قازقستان میں سزائے موت کا خاتمہ - Kazakhstan ratifies international protocol to abolish death penalty

دستخط کے بعد یہ دستاویز قازقستان کی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اور اس کی 29 دسمبر کو منظوری دی گئی۔ جس کو آج سے نافذالعمل بنادیا گیا ہے۔

Kazakhstan ratifies international protocol to abolish death penalty
@AkordaPress
author img

By

Published : Jan 2, 2021, 4:17 PM IST

بین الاقوامی پروٹوکول کی توثیق کرتے ہوئے قازقستان حکومت نے سزائے موت کو ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

قازقستان پریس سروس (کے پی ایس) کے مطابق قازقستان کے صدر کسیم -مارٹ ٹوکائیف نے سول اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی عہد نامے کے پروٹوکول کی توثیق کرنے والے ایک قانون پر دستخط کردیا ہے۔

بین الاقوامی عہد نامے کے پروٹوکول میں سزائے موت کو ختم کرنے کے باضابطہ آغاز کردیا کیا گیا ہے۔

Kazakhstan ratifies international protocol to abolish death penalty
@AkordaPress

واضح رہے کہ ستمبر کے آخر میں 'دوسرے اختیاری پروٹوکول' پر اقوام متحدہ میں قازقستان کے مستقل مندوب کییرت عمروف نے دستخط کیے۔

اس دستخط کے بعد یہ دستاویز قازقستان کی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اور اس کی 29 دسمبر کو منظوری دی گئی۔ جس کو آج سے نافذالعمل بنادیا گیا ہے۔

  • 'دوسرا اختیاری پروٹوکول' کیا ہے؟

سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس سے متعلق بین الاقوامی عہد نامہ کا 'دوسرا اختیاری پروٹوکول' جنگ کے وقت کو چھوڑ کر اپنے دائرہ اختیار میں سزائے موت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے اپنے دستخط کرنے والوں کا ایک عالمی عہد ہے۔

یہ پروٹوکول دنیا بھر میں پھانسیوں کی پابندی اور سزائے موت کے مکمل خاتمے کا واحد بین الاقوامی معاہدہ ہے۔

سنہ 2003 میں قازقستان کے پہلے صدر نورسلطان نذر بائیف نے سزائے موت کو عارضی طور پر معطل کرنے کے ایک فرمان پر دستخط کیے تھے۔

اس نے تمام سزائے موت پر عمل درآمد معطل کردیا لیکن عدالتوں کو سزائے موت جاری کرنے سے منع نہیں کیا۔

قازقستان میں سنہ 2004 میں متبادل سزا کے طور پر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

بین الاقوامی پروٹوکول کی توثیق کرتے ہوئے قازقستان حکومت نے سزائے موت کو ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

قازقستان پریس سروس (کے پی ایس) کے مطابق قازقستان کے صدر کسیم -مارٹ ٹوکائیف نے سول اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی عہد نامے کے پروٹوکول کی توثیق کرنے والے ایک قانون پر دستخط کردیا ہے۔

بین الاقوامی عہد نامے کے پروٹوکول میں سزائے موت کو ختم کرنے کے باضابطہ آغاز کردیا کیا گیا ہے۔

Kazakhstan ratifies international protocol to abolish death penalty
@AkordaPress

واضح رہے کہ ستمبر کے آخر میں 'دوسرے اختیاری پروٹوکول' پر اقوام متحدہ میں قازقستان کے مستقل مندوب کییرت عمروف نے دستخط کیے۔

اس دستخط کے بعد یہ دستاویز قازقستان کی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی اور اس کی 29 دسمبر کو منظوری دی گئی۔ جس کو آج سے نافذالعمل بنادیا گیا ہے۔

  • 'دوسرا اختیاری پروٹوکول' کیا ہے؟

سول اینڈ پولیٹیکل رائٹس سے متعلق بین الاقوامی عہد نامہ کا 'دوسرا اختیاری پروٹوکول' جنگ کے وقت کو چھوڑ کر اپنے دائرہ اختیار میں سزائے موت کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے اپنے دستخط کرنے والوں کا ایک عالمی عہد ہے۔

یہ پروٹوکول دنیا بھر میں پھانسیوں کی پابندی اور سزائے موت کے مکمل خاتمے کا واحد بین الاقوامی معاہدہ ہے۔

سنہ 2003 میں قازقستان کے پہلے صدر نورسلطان نذر بائیف نے سزائے موت کو عارضی طور پر معطل کرنے کے ایک فرمان پر دستخط کیے تھے۔

اس نے تمام سزائے موت پر عمل درآمد معطل کردیا لیکن عدالتوں کو سزائے موت جاری کرنے سے منع نہیں کیا۔

قازقستان میں سنہ 2004 میں متبادل سزا کے طور پر عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.