کورونا وائرس نے فرانس میں بھی اپنے پھیلاؤ میں اضافہ کردیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بدھ کے روز تین ہفتوں کے لیے ملک گیر سطح پر اسکولوں کی بندش اور ایک ماہ طویل گھریلو سفری پابندی کا اعلان کیا ہے، کیونکہ کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ نے اسپتالوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
فرانسیسی قوم سے ٹیلی ویژن پر خطاب میں صدر میکرون نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اور کوششوں کی ضرورت ہے کیونکہ ملک بھر میں وبا کے پھیلاؤ میں تیزی آر ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تین ہفتوں کے لئے نرسری، ابتدائی اور ہائی اسکول بند کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک کرفیو برقرار رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم آنے والے ہفتوں میں متحد ہوکر اس بیماری کا مقابلہ کریں تو ہم پابندی بھرے ان ہفتوں کے آخر میں روشنی دیکھیں گے۔ میکرون نے کہا کہ پیرس کے علاقے اور شمالی اور مشرقی فرانس کے دیگر حصوں میں پہلے ہی سے عائد پابندیوں کو کم سے کم ایک ماہ کے لیے پورے ملک میں مزید بڑھا دیا جائے گا۔
ان پابندیوں کے تحت لوگوں کو فرصت کے اوقات میں تفریح کے لیے باہر جانے کی اجازت تو ہے، لیکن گھروں سے 10 کلو میٹر (6 میل) کے دائرے میں اور بغیر جمع ہوئے، سوشل ڈسٹینس کا خیال کرتے ہوئے بیشتر غیر ضروری دکانیں بند رکھی جارہی ہیں۔
یہ اقدام حالیہ مہینوں میں حکومت کی پالیسی سے جداگانہ ہے، جس کے تحت علاقائی پابندیوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ خاص طور پر اسکولوں کو بند کرنے کے احکامات کو آخری آزمائش کے طور پر دیکھا جارہا ہے، ہوسکتا ہے اس طرح کرنے سے کورونا پر قابو پایا جاسکتا ہے۔