ETV Bharat / international

شارلی ابدو پر حملے کے پانچ برس بعد مقدمہ شروع

شنوائی دو ماہ تک چلنے کی امید ہے جس کے دوران متاثرین اور ان کے اہل خانہ کی گواہی سنی جائے گی اور مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

mass killings
mass killings
author img

By

Published : Sep 2, 2020, 4:04 PM IST

فرانس کے دار الحکومت پیرس میں بدھ کے روز طنز و مزاح کی ہفت روزہ اخبار شارلی ابدو اور ایک یہودی سپرمارکیٹ پر جنوری 2015 میں ہوئے حملوں سے متعلق مشتبہ افراد کے خلاف مقدمات کی شنوائی پانچ برس بعد شروع ہوئی۔

عدالت یہ تحقیقات کرے گی کہ 14 ملزموں کا پیرس اور سینٹ ڈینس مضافات میں تین روز تک ہونے والے حملے میں کیا کردار تھا جن میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

شارلی ابددو نے پانچ برس قبل پیغمبر آخر الزماں ﷺ کا کارٹون شائع کیا تھا جس کے بعد سات جنوری 2015 کو اس کے دفتر پر مسلح حملہ ہوا تھا جس میں مدیر سمیت 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پیرس اور آس پاس کے علاقوں میں بھی زبردست تشدد ہوا تھا۔

شنوائی دو ماہ تک چلنے کی امید ہے جس کے دوران متاثرین اور ان کے اہل خانہ کی گواہی سنی جائے گی اور مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے
زمبابوے: کورونا کیسز میں کمی کے بعد ہوائی اڈوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

فرانس کے انسداد دہشت گردی کی پراسیکیوٹر جین فرانسوآ ریسارڈ نے ’فرانس انفوُ‘ کو بتایا کہ ان اس حملے کو گذرے پانچ برس زیادہ وقت ہو چکا ہے تاہم ان کا دفتر کئی چیزوں کے بارے میں حقیقت نہیں جانتا ہے۔

دو بھائی سعد اور شریف کوآشی نے پیرس میں اخبار کے دفتر میں داخل ہو کر اندھا دھند گولی باری کی تھی۔ ان دونوں نے ایک پولیس اہلکار کو بھی ہلاک کر دیا تھا اور خود کو القاعدہ سے منسلک قرار دیا تھا۔ انہوں نے گولی باری کے بعد کہا،’ہم نے پیغمبرﷺ کا انتقام لے لیا‘۔

اس دوران ایک یہودی سپرمارکیٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ سپر مارکیٹ میں اَمیدی کُلبیلی نامی ایک شخص نے چار افراد کو یرغمال بنایا اور انھیں قتل کر دیا۔

کُلبیلی اور کوآشی پولیس کاروائی میں مارے گئے۔ پولیس انھیں ہتھیار، پیسے اور دیگر امداد فراہم کرنے والے ان 14 افراد کے بارے میں سراغ لگایا جنھوں نے خود کو اسلامک اسٹیٹ سے منسلک بتایا تھا۔ انہی 14 افراد کے خلاف پیرس میں بدھ کے روز مقدمہ شروع ہو رہا ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیے
گلگت بلتستان: قدرت کا حسین شاہکار علاقائی سیاست کی نذر

اس درمیان اخبار نے منگل کے روز کہا 'وہ پیغمبر آخرالزماں ﷺ کے مبینہ متنازعہ کارٹون پر ہوئے حملے سے متعلق مقدمے کی سماعت کے آغاز میں ایک بار پھر پیغمبر ﷺ کا کارٹون شائع کرے گا۔ اخبار کے ڈائریکٹر لارا رِس سُریسے نے تازہ ایڈیشن میں کارٹون کو دوبارہ شائع کرنے کے سلسلے میں لکھا،’ ہم کبھی نہیں جھکیں گے، ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے‘'۔

فرانس کے دار الحکومت پیرس میں بدھ کے روز طنز و مزاح کی ہفت روزہ اخبار شارلی ابدو اور ایک یہودی سپرمارکیٹ پر جنوری 2015 میں ہوئے حملوں سے متعلق مشتبہ افراد کے خلاف مقدمات کی شنوائی پانچ برس بعد شروع ہوئی۔

عدالت یہ تحقیقات کرے گی کہ 14 ملزموں کا پیرس اور سینٹ ڈینس مضافات میں تین روز تک ہونے والے حملے میں کیا کردار تھا جن میں 17 افراد ہلاک ہوئے تھے اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

شارلی ابددو نے پانچ برس قبل پیغمبر آخر الزماں ﷺ کا کارٹون شائع کیا تھا جس کے بعد سات جنوری 2015 کو اس کے دفتر پر مسلح حملہ ہوا تھا جس میں مدیر سمیت 12 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ پیرس اور آس پاس کے علاقوں میں بھی زبردست تشدد ہوا تھا۔

شنوائی دو ماہ تک چلنے کی امید ہے جس کے دوران متاثرین اور ان کے اہل خانہ کی گواہی سنی جائے گی اور مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے
زمبابوے: کورونا کیسز میں کمی کے بعد ہوائی اڈوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

فرانس کے انسداد دہشت گردی کی پراسیکیوٹر جین فرانسوآ ریسارڈ نے ’فرانس انفوُ‘ کو بتایا کہ ان اس حملے کو گذرے پانچ برس زیادہ وقت ہو چکا ہے تاہم ان کا دفتر کئی چیزوں کے بارے میں حقیقت نہیں جانتا ہے۔

دو بھائی سعد اور شریف کوآشی نے پیرس میں اخبار کے دفتر میں داخل ہو کر اندھا دھند گولی باری کی تھی۔ ان دونوں نے ایک پولیس اہلکار کو بھی ہلاک کر دیا تھا اور خود کو القاعدہ سے منسلک قرار دیا تھا۔ انہوں نے گولی باری کے بعد کہا،’ہم نے پیغمبرﷺ کا انتقام لے لیا‘۔

اس دوران ایک یہودی سپرمارکیٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ سپر مارکیٹ میں اَمیدی کُلبیلی نامی ایک شخص نے چار افراد کو یرغمال بنایا اور انھیں قتل کر دیا۔

کُلبیلی اور کوآشی پولیس کاروائی میں مارے گئے۔ پولیس انھیں ہتھیار، پیسے اور دیگر امداد فراہم کرنے والے ان 14 افراد کے بارے میں سراغ لگایا جنھوں نے خود کو اسلامک اسٹیٹ سے منسلک بتایا تھا۔ انہی 14 افراد کے خلاف پیرس میں بدھ کے روز مقدمہ شروع ہو رہا ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیے
گلگت بلتستان: قدرت کا حسین شاہکار علاقائی سیاست کی نذر

اس درمیان اخبار نے منگل کے روز کہا 'وہ پیغمبر آخرالزماں ﷺ کے مبینہ متنازعہ کارٹون پر ہوئے حملے سے متعلق مقدمے کی سماعت کے آغاز میں ایک بار پھر پیغمبر ﷺ کا کارٹون شائع کرے گا۔ اخبار کے ڈائریکٹر لارا رِس سُریسے نے تازہ ایڈیشن میں کارٹون کو دوبارہ شائع کرنے کے سلسلے میں لکھا،’ ہم کبھی نہیں جھکیں گے، ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے‘'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.