ETV Bharat / international

چینی فوج کی جارحانہ سرگرمیاں خطے کے لیے غیر مستحکم: ایسپر

ایسپر نے چینی فوج کی جارحانہ سرگرمیوں کو خطے کو 'غیر مستحکم' کرنے کے مترادف قرار دیا، انہوں نے امریکہ اور بھارت کے فوجی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ بھارت کے ساتھ امریکہ کا رشتہ 21 ویں صدی کے سب سے اہم دفاعی تعلقات میں سے ایک ہے۔

چینی فوج کی جارحانہ سرگرمیاں خطے کے لیے غیر مستحکم: ایسپر
چینی فوج کی جارحانہ سرگرمیاں خطے کے لیے غیر مستحکم: ایسپر
author img

By

Published : Jul 22, 2020, 3:56 AM IST

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے منگل کے روز کہا کہ امریکہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر بھارت اور چین کے درمیان صورتحال کی 'قریب سے نگرانی' کر رہا ہے، ایسپر نے چینی فوج کی جارحانہ سرگرمیوں کو خطے کے لیے غیر مستحکم قرار دیا ہے۔

امریکی وزیر دفاع نے یہ بات مشرقی لداخ اور بحیرہ جنوبی چین میں چین کی فوجی جارحیت کے مابین ایک سکیورٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ایسپر نے دونوں ملکوں کے مابین تناؤ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا، 'ہم بھارت اور چین کے درمیان صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور لائن آف ایکچول کنٹرول پر کیا ہو رہا ہے اس کی بھی نگرانی کررہے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ ' ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ دونوں فریق تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، 'انہوں نے خطے میں چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی سرگرمیوں کو'غیر مستحکم' قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین میں اپنا جارحانہ رویہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔'

چین کے ساتھ بھارت کے سرحدی تنازع کے درمیان، ایٹمی قوت سے چلنے والے طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس نمتز کی سربراہی میں امریکی بحریہ کے جنگی بیڑے نے پیر کو انڈومان اور نکوبار جزیرے کے ساحل کے قریب بھارتی جنگی جہازوں کے ساتھ ایک فوجی مشق کی۔

نئی دہلی میں عہدیداروں نے بتایا کہ بھارتی بحریہ کے چار جنگی جہازوں نے اس مشق میں حصہ لیا، یو ایس ایس نیمتز دنیا کا سب سے بڑا جنگی جہاز ہے، مشرقی لداخ میں بھارت اور چین کے مابین کشیدگی بڑھ جانے کے بعد دونوں ممالک (بھارت اور امریکہ) کی بحریہ کے مابین مشق کا معاملہ اہم ہے۔

ایسپر نے کہا کہ بحر ہند میں مشترکہ مشق بھارت اور امریکہ کی بحریہ کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کو ظاہر کرتی ہے، انہوں نے کہا، 'میں بھارت کے ساتھ بڑھتے ہوئے دفاعی تعاون کا ذکر کرنا چاہتا ہوں، یہ 21 ویں صدی کا سب سے اہم دفاعی رشتہ ہے، ہم نے گذشتہ برس نومبر میں پہلی مشترکہ فوجی مشق کی تھی، جیسا کہ میں نے آج کہا یو ایس ایس نمتز بحر ہند میں بھارتی بحریہ کے ساتھ ایک مشترکہ مشق کررہا ہے، یہ مضبوط بحری تعاون کے لیے ہماری مشترکہ وابستگی کو ظاہر کرتا ہے اور آزاد اور اوپن انڈو پیسیفک خطے کی حمایت کرتا ہے۔'

انہوں نے کہا، 'ہمارے طیارہ بردار بحری جہاز دوسری جنگ عظیم کے وقت سے بحیرہ جنوبی چین اور ہند بحر الکاہل میں ہیں، ہم اپنے دوستوں اور شراکت داروں کی خودمختاری کی حمایت کریں گے، ایسپر نے کہا، 'ہمیں یقین ہے کہ کوئی بھی قوم بالادستی قائم نہیں کرسکتی اور نہ ہی کرنی چاہیے اور ہم خوشحال اور محفوظ بحر الکاہل خطے کے لیے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کی حمایت جاری رکھیں گے۔'

ایسپر نے امریکہ اور بھارت کے دفاعی تعاون کے بارے میں یہ بھی کہا، 'ہم اپنے دفاعی معاہدے میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس پر پیشرفت کے لیے اس سال کے آخر میں 2+2 وزارتی سطح کے مذاکرات کے منتظر ہیں۔'

امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے منگل کے روز کہا کہ امریکہ لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) پر بھارت اور چین کے درمیان صورتحال کی 'قریب سے نگرانی' کر رہا ہے، ایسپر نے چینی فوج کی جارحانہ سرگرمیوں کو خطے کے لیے غیر مستحکم قرار دیا ہے۔

امریکی وزیر دفاع نے یہ بات مشرقی لداخ اور بحیرہ جنوبی چین میں چین کی فوجی جارحیت کے مابین ایک سکیورٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ایسپر نے دونوں ملکوں کے مابین تناؤ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا، 'ہم بھارت اور چین کے درمیان صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور لائن آف ایکچول کنٹرول پر کیا ہو رہا ہے اس کی بھی نگرانی کررہے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ ' ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ دونوں فریق تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، 'انہوں نے خطے میں چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی سرگرمیوں کو'غیر مستحکم' قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین میں اپنا جارحانہ رویہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔'

چین کے ساتھ بھارت کے سرحدی تنازع کے درمیان، ایٹمی قوت سے چلنے والے طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس نمتز کی سربراہی میں امریکی بحریہ کے جنگی بیڑے نے پیر کو انڈومان اور نکوبار جزیرے کے ساحل کے قریب بھارتی جنگی جہازوں کے ساتھ ایک فوجی مشق کی۔

نئی دہلی میں عہدیداروں نے بتایا کہ بھارتی بحریہ کے چار جنگی جہازوں نے اس مشق میں حصہ لیا، یو ایس ایس نیمتز دنیا کا سب سے بڑا جنگی جہاز ہے، مشرقی لداخ میں بھارت اور چین کے مابین کشیدگی بڑھ جانے کے بعد دونوں ممالک (بھارت اور امریکہ) کی بحریہ کے مابین مشق کا معاملہ اہم ہے۔

ایسپر نے کہا کہ بحر ہند میں مشترکہ مشق بھارت اور امریکہ کی بحریہ کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کو ظاہر کرتی ہے، انہوں نے کہا، 'میں بھارت کے ساتھ بڑھتے ہوئے دفاعی تعاون کا ذکر کرنا چاہتا ہوں، یہ 21 ویں صدی کا سب سے اہم دفاعی رشتہ ہے، ہم نے گذشتہ برس نومبر میں پہلی مشترکہ فوجی مشق کی تھی، جیسا کہ میں نے آج کہا یو ایس ایس نمتز بحر ہند میں بھارتی بحریہ کے ساتھ ایک مشترکہ مشق کررہا ہے، یہ مضبوط بحری تعاون کے لیے ہماری مشترکہ وابستگی کو ظاہر کرتا ہے اور آزاد اور اوپن انڈو پیسیفک خطے کی حمایت کرتا ہے۔'

انہوں نے کہا، 'ہمارے طیارہ بردار بحری جہاز دوسری جنگ عظیم کے وقت سے بحیرہ جنوبی چین اور ہند بحر الکاہل میں ہیں، ہم اپنے دوستوں اور شراکت داروں کی خودمختاری کی حمایت کریں گے، ایسپر نے کہا، 'ہمیں یقین ہے کہ کوئی بھی قوم بالادستی قائم نہیں کرسکتی اور نہ ہی کرنی چاہیے اور ہم خوشحال اور محفوظ بحر الکاہل خطے کے لیے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کی حمایت جاری رکھیں گے۔'

ایسپر نے امریکہ اور بھارت کے دفاعی تعاون کے بارے میں یہ بھی کہا، 'ہم اپنے دفاعی معاہدے میں اضافہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس پر پیشرفت کے لیے اس سال کے آخر میں 2+2 وزارتی سطح کے مذاکرات کے منتظر ہیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.