اس میں شرکت کے لیے معروف ناول نگار رحمن عباس کو مدعو کیا گیا تھا۔
اس تقریب کی ابتدا میں شعبہ اردو کے ڈائریکٹر اور اسکالر شاہ زمان حق نے رحمن عباس کا تعارف کرایا اور کہا کہ رحمن عباس عہد حاضر کے اہم ہندستانی ناول نگاروں میں شمار ہوتے ہیں اور ان کا ساہتیہ اکیڈمی انعام یافتہ ناول جرمن زمان میں ترجمہ ہو چکا ہے اور بہت جلد ہندی، انگریزی اور فرانسیسی زبان میں بھی شائع ہونے والا ہے۔
رحمن عباس نے اپنی تقریرمیں ناول کے فن کی جمالیات پر گفتگو کی اور اس کے بعد شائستہ فاخری، ترنم ریاض،صادقہ نواب سحر، شموئل احمد، مشرف عالم ذوقی، خالد جاوید، یعقوب یاور، شمس الرحمن فاروقی، پیغام آفاقی، نورالحسنین، حسین الحق، فیاض رفعت، صغییر رحمانی، عبدالصمد، سلمان عبدالصمد اور دیگر ناول نگاروں کی کتابوں اور ادبی رویوں پر سیر حاصل گفتگو کی۔ لیکچر کے بعد طلبہ اور طالبات نے رحمن عباس سے ان کی ناول نگاری اور ناول کے فن پرسوالات کیے۔