ETV Bharat / international

طالبان کا صدارتی محل پر قبضہ

طالبان نے افغانستان کے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا ہے، جس میں طالبان کی فوج صدارتی محل میں دیکھے جا سکتے ہیں۔

Taliban enters Afghan presidential palace after Ghani flees
اشرف غنی کے فرار اختیار کرنے کے بعد طالبان کا صدارتی محل پر قبضہ
author img

By

Published : Aug 16, 2021, 9:12 AM IST

Updated : Aug 16, 2021, 1:19 PM IST

افغانستان کے صدر اشرف غنی کے فرار اختیار کرنے کے بعد طالبان نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا ہے۔ کابل میں موجود افغانستان کے صدارتی محل پر طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

طالبان کے ذریعے افغانستان پر قبضے کا اعلان اور ملک کو پھر سے ’’اسلامک امیرات آف افغانستان‘‘ کا نام دینے کی امید ہے۔ 20 سال کی لمبی لڑائی کے بعد امریکی افواج کے افغانستان سے انخلاء کے کچھ ہی دنوں کے اندر قریب پورے ملک پر طالبان کا قبضہ ہو گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پیر کو افغانستان کی صورتحال پر ایسٹونیا اور ناروے کی درخواست پر ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔ جس میں موجودہ صورتحال سے متعارف کرائیں گے۔

کابل پر طالبان کی دستک کے بعد صدر اشرف غنی نے فرار اختیار کر لیا ہے۔ جس کے بعد سے بیرون ممالک شہری وہاں سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے مطابق امریکہ کابل میں اپنے سفارت خانے سے دیگر ملازمین کو بحاظت طریقے سے باہر نکال رہا ہے۔ بلنکن نے کہا کہ ہمارے لوگ سفارت خانے کو چھوڑ کر ایئرپورٹ جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: Afghanistan: طالبان کابل میں داخل، افغان صدر اشرف غنی مستعفی، ملک چھوڑا، جلالی ہوسکتے ہیں نئے سربراہ

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امریکی سفارت خانے کے ملازمین اپنی جگہ خالی کرنے سے پہلے دستاویز اور دیگر سامانوں کو ختم کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بہت سوچ سمجھ کر اور بہتر طریقے سے کیا جا رہا ہے۔ یہ سب امریکی فوجیوں کی موجودگی میں ہو رہا ہے، جو وہاں ہماری حفاظت کر رہے ہیں۔

افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں لوگ بیرون ملک جانے کے لئے پریشان ہے۔ افغانستان میں قریب دو دہائی میں امریکہ نے افغان فوج پر اربوں روپے خرچ کیے، ان سب کے باوجود طالبان نے ہفتے بھر کے اندر پورے افغانستان پر قبضہ کر لیا۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی کے فرار اختیار کرنے کے بعد طالبان نے صدارتی محل پر قبضہ کر لیا ہے۔ کابل میں موجود افغانستان کے صدارتی محل پر طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

طالبان کے ذریعے افغانستان پر قبضے کا اعلان اور ملک کو پھر سے ’’اسلامک امیرات آف افغانستان‘‘ کا نام دینے کی امید ہے۔ 20 سال کی لمبی لڑائی کے بعد امریکی افواج کے افغانستان سے انخلاء کے کچھ ہی دنوں کے اندر قریب پورے ملک پر طالبان کا قبضہ ہو گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پیر کو افغانستان کی صورتحال پر ایسٹونیا اور ناروے کی درخواست پر ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔ جس میں موجودہ صورتحال سے متعارف کرائیں گے۔

کابل پر طالبان کی دستک کے بعد صدر اشرف غنی نے فرار اختیار کر لیا ہے۔ جس کے بعد سے بیرون ممالک شہری وہاں سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے مطابق امریکہ کابل میں اپنے سفارت خانے سے دیگر ملازمین کو بحاظت طریقے سے باہر نکال رہا ہے۔ بلنکن نے کہا کہ ہمارے لوگ سفارت خانے کو چھوڑ کر ایئرپورٹ جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: Afghanistan: طالبان کابل میں داخل، افغان صدر اشرف غنی مستعفی، ملک چھوڑا، جلالی ہوسکتے ہیں نئے سربراہ

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امریکی سفارت خانے کے ملازمین اپنی جگہ خالی کرنے سے پہلے دستاویز اور دیگر سامانوں کو ختم کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بہت سوچ سمجھ کر اور بہتر طریقے سے کیا جا رہا ہے۔ یہ سب امریکی فوجیوں کی موجودگی میں ہو رہا ہے، جو وہاں ہماری حفاظت کر رہے ہیں۔

افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں لوگ بیرون ملک جانے کے لئے پریشان ہے۔ افغانستان میں قریب دو دہائی میں امریکہ نے افغان فوج پر اربوں روپے خرچ کیے، ان سب کے باوجود طالبان نے ہفتے بھر کے اندر پورے افغانستان پر قبضہ کر لیا۔

Last Updated : Aug 16, 2021, 1:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.