سری لنکا کی مقامی میڈیا نے اس بات کی اطلاع دی کہ شدت پسندانہ حملے کی دوبارہ جانچ کا حکم دیا ہے اور اس کے لیے تشکیل شدہ مخصوص کمیشن میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے جسٹس اور ایک سبکدوش افسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کمیشن سے پوری طرح غیر جانبدارانہ تفتیش کی امید کی جارہی ہے اور کمیشن تین ماہ بعد اپنی پہلی عبوری رپورٹ پیش کرے گا، علاوہ ازیں چھ ماہ میں اپنی حتمی رپورٹ اور سفارشات پیش کرے گا۔
سری لنکا کے حکومتی ذرائع کے مطابق یہ کمیشن بم دھماکوں سے متعلق تفتیش اور پوچھ تاچھ کرے گا، ان بم دھماکوں سے تعلق رکھنے والے کسی بھی شخص پر مستقبل میں قانونی کاروائی کے لیے اپنی رپورٹ تیار کرے گا۔
واضح ر ہے کہ سری لنکا میں چرچ اور 21 اپریل کو لگژری ہوٹلوں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے جن میں 250 سے زائد لقمہ اجل بنے تھے اور ان دھماکوں کی وجہ سے پورے ملک میں بڑے پیمانے پر خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔
ان بم دھماکوں کے معاملے میں پولیس نے کہا کہ حملوں میں ملوث ہونے کے الزام میں کم از کم 100 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے فی الحال یہ جرائم کی تفتیشی محکمہ اور شدت پسندی کی تحقیقات کے محکمہ کی حراست میں ہیں، حملوں کے لیے سری لنکا کا شدت پسند گروپ نیشنل توحید جماعت (این ٹی جے) کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔