ایک طرف دنیا کے سب سے بڑے ملک امریکہ کے ساتھ تجارتی سطح پر اور بھارت کے ساتھ فوجی سطح پر چین کے رشتے خراب ہیں، دوسری جانب چینی بحیرہ جنوب میں اس نے اپنے چھوٹے پڑوسی ممالک کے خلاف کارروائی جاری رکھی ہے۔
بحیرہ جنوبی چین میں کورل کی چٹانوں اور جھیلوں میں چین اپنی فوجی مشقیں مسلسل کر رہا ہے۔
در اصل یہ پانی کا خطہ ایک اہم تجارتی راستہ ہے۔ ساتھ ہی یہ مچھلی، تیل اور گیس کے ممکنہ ذخائر سے مالا مال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چین اس خطے سے کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہونا چاہتا ہے۔
سمندری سیفٹی ایڈمنسٹریشن نے اتوار سے پیر تک جاری رہنے والی مشقوں کے بارے میں جانکاری دی، تاہم اس سے متعلق مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔
چین نے خطے میں فوجی مشقوں کا سلسلہ مستقل طور پر برقرار رکھا ہے۔
چین نے کہا کہ اس کا مقصد خود حکمرانی کرنے والے جزیروں (جن پر چین کا دعوی ہے)کو انتباہ دینا ہےکہ، وہ چین کے ماتحت ہو جائیں ورنہ ضرورت پڑی تو طاقت کے سہارے انہیں زیر اقتدار لایا جائے گا۔