شام کے ادلب صوبے میں روسی فوج کے فضائی حملے اور ایک دیگر علاقے تل ابیض میں کاربم دھماکے میں 20 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔
ترکی کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ تل ابیض میں بم دھماکے میں13 شہری ہلاک اور 20 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ ترکی نے اس دھماکے میں کردوں کی شمولیت کی بات کہی ہے۔
اس سے قبل تل ابیض پر کردوں پر مشتمل 'سیرین ڈیموکریٹک فورسز' کا قبضہ تھا، لیکن فی الحال ترکی کی فوج نے اس علاقے سے ایس ڈی ایف کو نکال باہر کیا ہے۔
جنگ بندی کے بعد ادلب میں روس کی جانب سے اب تک کا سب سے تباہ کن فضائی حملہ ہے۔ اس سے قبل ادلب میں ہی روسی حملوں کے دوران 8 افراد کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
خیال رہے کہ 30 لاکھ آبادی والے صوبے ادلب میں فی الحال ترکی کی افواج کا کنٹرول ہے۔ تاہم اس سے قبل 'النصرہ' نامی اسلامی تنظیم کا زبردست کنٹرول تھا۔ لیکن شامی فوج کی کارروائی کے دوران النصرہ کو شدید نقصان پہنچایا گیا، اور النصرہ کو ادلب صوبے سے تقریبا ختم کر دیا گیا۔
شامی حکومت کی اس فوجی کارروائی کے دوران ایک ہزار افراد ہلاک اور چار لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوگئے تھے، لیکن رواں برس اگست میں روس نے ترکی اور ایران کے ساتھ مذاکرات کے بعد اس صوبے میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔