ETV Bharat / international

کورونا وائرس کے دوران موصل کے بازاروں میں رمضان کی تیاری - عراق

بازار فنڈز کی کمی کا شکار ہیں اور زیادہ تر دکانیں لاک ڈاؤن کے دوران بند کردی گئی ہیں کیوں کہ محض سرکاری ملازمین کو ہی تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔

sdf
dfs
author img

By

Published : Apr 21, 2020, 7:41 PM IST

عراقی شہر موصل میں رمضان المبارک کی تیاریاں پیر کو خطرے میں پڑ گئیں۔ اس کے ساتھ ہی کورونا وائرس کے پھیلاو کے سبب بازروں پر منفی معاشی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ویڈیو

شہر میں لاک ڈاؤن اور طویل عرصے سے کرفیو جیسے حفاظتی اقدامات کے نفاذ نے معاشی سرکل پر بریک لگا دی ہے۔

اور اب جبکہ شہر میں صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کرفیو نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود کورنا کے پھیلنے کے خوف سے لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔

بازار فنڈز کی کمی کا شکار ہیں اور زیادہ تر دکانیں لاک ڈاؤن کے دوران بند کردی گئی ہیں کیوں کہ محض سرکاری ملازمین کو ہی تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔

پیر کے روز موصل کے بازاروں میں لوگوں کا ہجوم تھا خاص طور پر یونس نبی کے تباہ شدہ مزار کے نزدیک جسے سوق النبی کہا جاتا ہے۔ اس کے باجود یہاں کے تاجروں کو حالات کے بارے میں شدید خدشہ ہے۔

بازار کے ایک دوکاندار محمود تاہنی نے بتایا کہ 'ایمانداری کے ساتھ کہوں تو کاروبار ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔کیونکہ لوگوں کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ اس بیماری نے لوگوں کو معاشی طور پر متاثر کیا ہے اور انھیں بحران کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے'۔

خطے کے گورنر نے 17 مارچ سے 18 اپریل تک لاک ڈاؤن اور کرفیو کا اعلان کیا تھا، لیکن حال ہی میں کرفیو کے اوقات گھٹا کر 12 گھنٹے کر دیے گئے ہیں۔

اس علاقے میں اب تک وائرس سے متاثرین کی تعداد محض دو ہی ہے۔

عراقی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ، 82 اموات کے ساتھ ہی عراق میں تصدیق شدہ کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد 1 ہزار 574 ہیں۔

عراقی شہر موصل میں رمضان المبارک کی تیاریاں پیر کو خطرے میں پڑ گئیں۔ اس کے ساتھ ہی کورونا وائرس کے پھیلاو کے سبب بازروں پر منفی معاشی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ویڈیو

شہر میں لاک ڈاؤن اور طویل عرصے سے کرفیو جیسے حفاظتی اقدامات کے نفاذ نے معاشی سرکل پر بریک لگا دی ہے۔

اور اب جبکہ شہر میں صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کرفیو نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود کورنا کے پھیلنے کے خوف سے لوگوں میں خوف کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔

بازار فنڈز کی کمی کا شکار ہیں اور زیادہ تر دکانیں لاک ڈاؤن کے دوران بند کردی گئی ہیں کیوں کہ محض سرکاری ملازمین کو ہی تنخواہیں دی جا رہی ہیں۔

پیر کے روز موصل کے بازاروں میں لوگوں کا ہجوم تھا خاص طور پر یونس نبی کے تباہ شدہ مزار کے نزدیک جسے سوق النبی کہا جاتا ہے۔ اس کے باجود یہاں کے تاجروں کو حالات کے بارے میں شدید خدشہ ہے۔

بازار کے ایک دوکاندار محمود تاہنی نے بتایا کہ 'ایمانداری کے ساتھ کہوں تو کاروبار ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔کیونکہ لوگوں کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ اس بیماری نے لوگوں کو معاشی طور پر متاثر کیا ہے اور انھیں بحران کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے'۔

خطے کے گورنر نے 17 مارچ سے 18 اپریل تک لاک ڈاؤن اور کرفیو کا اعلان کیا تھا، لیکن حال ہی میں کرفیو کے اوقات گھٹا کر 12 گھنٹے کر دیے گئے ہیں۔

اس علاقے میں اب تک وائرس سے متاثرین کی تعداد محض دو ہی ہے۔

عراقی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق ، 82 اموات کے ساتھ ہی عراق میں تصدیق شدہ کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد 1 ہزار 574 ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.