نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جیل کے اوقات کے مطابق طاہر حسین کو دن میں 12 گھنٹے کے لیے کسٹڈی پیرول کی منظوری دے دی۔ یہ حراستی پیرول 29 جنوری سے 3 فروری تک دی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر اور دہلی فسادات کے ملزم طاہر حسین کو حراستی پیرول دے دیا ہے۔ انہیں دہلی اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کے لیے پیرول دی گئی ہے۔
عدالت نے جیل کے اوقات کے مطابق طاہر حسین کو دن میں 12 گھنٹے کے لیے کسٹڈی پیرول دے دیا۔ یہ حراستی پیرول 29 جنوری سے 3 فروری تک دی گئی ہے۔ ان کو گھر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے طاہر حسین کو دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے مصطفی آباد سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 24 فروری 2020 کو شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا، جس میں 53 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
طاہر حسین دہلی فسادات کے دوران انٹیلی جنس بیورو کے ملازم انکت شرما کے قتل سے متعلق ایک کیس میں ملزم ہیں۔ رویندر کمار نے 26 فروری 2020 کو دیال پور پولیس اسٹیشن میں اپنے بیٹے انکت شرما کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ انکت کی لاش فساد سے متاثرہ علاقے کے کھجوری خاص نالے سے برآمد ہوئی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے دوران ان کے جسم پر چوٹوں کے 51 نشانات پائے گئے۔
طاہر حسین کو کن شرائط کے ساتھ ملی کسٹڈی پیرول؟
-29 جنوری سے 3 فروری تک حراستی پیرول (کل 6 دن)
-صرف صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک باہر ہوں گے۔
-پھر طاہر حسین کو جیل جانا پڑے گا۔
-اپنی سیکیورٹی اور سرکاری گاڑی کے لیے یومیہ 2,07,428 روپے (2 لاکھ 7 ہزار 429) ادا کرنے ہوں گے۔
-ہر بار 2 دن کی پیشگی ادائیگی کریں گے۔
-آپ پیشگی ادائیگی حاصل کرنے کے بعد ہی باہر آ سکیں گے۔
-الیکشن مہم چلا سکیں گے، لیکن کیس پر تبصرہ نہیں کریں گے، گواہوں سے بھی نہیں ملیں گے۔
-اپنے جاننے والے عثمان احمد اور کراؤن پلازہ گیسٹ ہاؤس میں قیام کریں گے۔
-پولیس ٹیم کے لیے بھی انتظامات کریں گے۔
-اپنے گھر (E-7، مین کراول نگر) نہیں جائیں گے