بحیرہ جنوبی چین پر فلپائن کے علاقائی حقوق کو برقرار رکھنے والے یو این ثالثی فیصلے کی پانچ سالہ برسی کے موقع پر سینکڑوں فلپائن باشندوں نے پیر کے روز فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں چینی قونصل خانے کے باہر مارچ کیا۔
ایک بین الاقوامی ٹریبونل نے سن 2016 میں متفقہ طور پر فیصلہ دیا تھا کہ چین کی "نائن ڈیش لائن" کے پاس بحیرہ جنوبی چین کے بیشتر حصوں پر حقوق کے دعوے کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے۔
مظاہرین نے چین سے مطالبہ کیا کہ وہ ثالثی ٹریبونل اور فلپائن کی تاریخی فتح کا احترام کریں۔
مظاہرین نے کہا کہ اکینو کی تصویر اب فلپائنی عوام کے بحیرہ مغرب فلپائن کے بہادر دفاع کی ایک طاقتور علامت ہے۔
دی ہیگ میں قانونی ماہرین کے پینل نے کہا ہے کہ وسائل کے جو بھی تاریخی حقوق ہیں جو چین کو حاصل ہوسکتے ہیں، اگر وہ یو این کے معاہدے کے تحت قائم کردہ خصوصی معاشی زونز سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں تو انہں ختم کر دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: فلپائن: منیلا میں آتش فشاں پھوٹ پڑا
بحیرہ جنوبی چین کے بیشتر حصوں پر چین فلپائن اور چار دیگر حکومتوں کے ساتھ اپنے دعوے پیش کرتا ہے۔
2016 میں روڈریگو ڈوٹیرے کے فلپائن صدر بننے کے بعد تنازع میں کمی آئی اور انہوں نے بیجنگ کے ساتھ تعلقات کو ختم کرنے سمیت کئی فیصلے کئے تھے۔