پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے پاکستان کے صدر عارف علوی پر مبینہ طور پر ملکی آئین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے اور ان سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر رضاکارانہ طور پر سبکدوش ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
پی پی پی کے سینیٹر رضا ربانی نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'مجھے توقع تھی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر خود استعفیٰ دے دیں گے۔ تاہم اب ایک ہفتہ ختم ہونے کو ہے، لیکن صدر نے ابھی تک استعفیٰ نہیں دیا'۔
سینیٹر نے کہا ہے کہ 'وزیر اعظم عمران خان کا استعفیٰ اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ حزب اختلاف کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مطالبات کی فہرست میں شامل ہے'۔
صدر کے خلاف مواخذہ تحریک چلانے کے سلسلے میں ربانی نے کہا کہ 'اس کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت کرے گی'۔
انہوں نے اظہار خیال کیا کہ 'وہ پی ڈی ایم کی خصوصی کمیٹی سے جلد ہی ملیں گے اور حکمت عملی تیار کریں گے کہ صدر کے استعفے کا مطالبہ کس طرح اٹھایا جائے اور کیا حکمت عملی بنائی جائے'۔
اطلاع کے مطابق سینیٹر نے 23 اکتوبر کو جسٹس عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے اقتباسات کو پڑھتے ہوئے کہا کہ 'اس عمل میں تنازعہ موجود ہے'۔
- مزید پڑھیں : 'حزب اختلاف کو دبانے کے لیے فوج مداخلت میں مصروف'
انہوں نے مزید کہا کہ 'آئین کے آرٹیکل 48 (1) کے تحت صدر کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ وزیر اعظم یا کابینہ کے مشورے پر غور کریں، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا'۔