پاکستان کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے گلگت بلتستان کے فوجی مقبوضہ علاقہ گلگت بلتستان (جی بی) میں آئندہ انتخابات پر تبادلہ خیال کے لئے پیر کو قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس کو مسترد کرنے کے فیصلے کا باضابطہ طور پر اعلان پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ان اطلاعات کے بعد کیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے بات چیت کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے بتایا ہے کہ 'مولانا فضل الرحمن نے نئے تشکیل شدہ اتحاد سے متعلق منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا ہے'۔
اطلاع کے مطابق پاکستان میں حزب اختلاف جماعتوں کا اتحاد وزیر اعظم عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے کیا گیا ہے۔
زرداری نے ٹویٹ کیا ہے کہ 'اسپیکر این اے اور وفاقی وزرا کا جی بی میں ہونے والے انتخابات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہم انتخابات میں وفاقی حکومت کی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں'۔
انھوں نے کہا ہے کہ 'میری پارٹی صرف منصفانہ انتخابات کے مطالبات پر ہی الیکشن کمیشن جی بی کے ساتھ مشغول ہوگی'۔
گذشتہ ہفتے پاکستان کے صدر عارف علوی نے اعلان کیا تھا کہ گلگت بلتستان میں رائے شماری 15 نومبر کو ہوگی۔