پاکستان نے افغانستان کی صورتحال پر خطے کے کچھ ممالک کے خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ میٹنگ کی، یہ معلومات سیکیورٹی ذرائع نے دی ہے۔
پاکستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اجلاس کے حوالے سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا لیکن انٹیلیجنس ذرائع نے نجی طور پر اجلاس منعقد ہونے کی تصدیق کی۔
اس اجلاس میں روس، چین، ایران اور کچھ وسطی ایشیائی ریاستوں کے خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
ذرائع نے کہا کہ 'پاکستان کی طرف سے اجلاس کی میزبانی خطے اور افغانستان میں امن کے لیے ہمارے اخلاص کی عکاسی کرتی ہے۔'
یہ پاکستان کی تازہ ترین کوشش تھی، جس نے گزشتہ چند دنوں میں چھ ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ اور ان کے خصوصی ایلچیوں کی میٹنگز کی میزبانی کی تاکہ جنگ زدہ ملک میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک مشترکہ علاقائی حکمت عملی تیار کی جا سکے۔
پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر مبنی ڈوزیئر جاری کیا
واضح رہے کہ افغانستان کے پڑوسی ممالک کے درمیان گزشتہ بدھ کے روز منعقدہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا تھا کہ 'ممالک نے افغانستان میں ہونے والی پیش رفت پر قابو پانے اور ایک جامع، مربوط اور ہم آہنگ ردعمل کے لیے باہمی تعاون پر اتفاق کیا'۔
علاقائی ممالک، افغانستان کے ساتھ اپنی سرحدوں پر سکیورٹی کی صورتحال، افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے دوسرے ممالک پر حملے شروع کرنے، انتہا پسندی کے پھیلاؤ، مہاجرین کی آمد، منشیات کی اسمگلنگ اور بین الاقوامی جرائم کے بارے میں فکر مند ہیں۔