شمالی کوریا کی کورین سنٹرل نیوز ایجنسی ( کے سی این اے) نے پیر کی صبح بتایا کہ شمالی کوریا نے ہفتے کے آخر میں طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والی جدید قسم کی کروز میزائل کا تجربہ کیا۔
یہ تجربہ کئی مہینوں میں اس کی پہلی معروف سرگرمی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کس طرح شمالی کوریا امریکہ کے ساتھ ایٹمی مذاکرات میں تعطل کے درمیان فوجی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے۔
کورین سنٹرل نیوز ایجنسی نے پیر کو کہا کہ کروز میزائل تیار کرنے کا کام گزشتہ دو برس سے جاری تھا اور اس نے ہفتہ اور اتوار کو ٹیسٹ کے دوران 1500 کلومیٹر دور ہدف کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا۔
شمالی کوریا نے نئے میزائل کو ایک انتہائی اہم اسٹریٹجک ہتھیار قرار دیا ہے جبکہ جنوبی کوریا کی فوج نے ابھی تک شمالی کوریا کے میزائل تجربے کی تصدیق نہیں کی ہے۔
نائن الیون حملوں کے 20 برس مکمل، امریکہ کی شکست یا جیت
وہیں امریکہ نے کہا ہے کہ اسے شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربے کے تعلق سے اطلاع موصول ہوئی ہے اور وہ اس طرح کی سرگرمیوں کو عالمی برادری کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع ’پینٹاگون‘ نے کہا ’’ہم ڈی پی آر کے کروز میزائل لانچ ہونے کی رپورٹ سے آگاہ ہیں۔ ہم صورتحال پر نظر رکھیں گے اور اپنے اتحادیوں اور شراکتداروں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں ‘‘۔
پینٹاگون نے شمالی کوریا کی عسکری سرگرمیوں کو اپنے پڑوسیوں اور عالمی برادری کے لیے خطرہ کو بڑھانے والا بتایا اور امریکہ جنوبی کوریا اور جاپان کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔