ETV Bharat / international

شمالی کوریا کا مزید دو میزائلوں کا تجربہ

جنوبی کوریا کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے دو بیلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جو کہ دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں کیا گیا۔ یہ چوتھا میزائل تجربہ ہے۔

شمالی کوریا کا مزید دو میزائلوں کا تجربہ
author img

By

Published : Aug 6, 2019, 8:38 AM IST

جنوبی کوریا نے دعویٰ کیا کہ ان میزائلوں کو جنوبی صوبہ ہانگ ہائے سے مشرق کی جانب سمندر میں داغا گیا۔

وہیں امریکہ نے کہا ہے کہ وہ صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے اور جنوبی کوریا اور جاپان سے مشاورت کر رہا ہے۔

شمالی کوریا نے پیر کے روز امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان شروع ہونے والی فوجی مشقوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

شمالی کوریا کے مطابق یہ مشقیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں دونوں اتحادیوں پر فوجی مشقوں کا جواز پیش کرنے کے لیے ’ہر طرح کی تدبیریں چلانے‘ کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی ’جارحانہ فطرت‘ پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے حکام کے مطابق یہ دو میزائل بحیرہ جاپان میں جا کر گرے۔

جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے مطابق ان میزائلوں نے انتہائی سست روی سے تقریباً 220 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق میزائل بظاہر غیر معمولی طور پر تیز رفتار تھے۔

جنوبی کوریا کے مطابق بدھ کے روز شمالی کوریا نے دو میزائلوں کا تجربہ کیا جنھوں نے 250 کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا اور جاپان کے سمندر میں جا گرے۔

25 جولائی کو بھی شمالی کوریا نے دو میزائلوں کا تجربہ کیا جن میں سے ایک نے چھ سو نوے کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔

واضح رہے کہ یہ تجربہ جون میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کے درمیان کوریا کے غیر فوجی علاقے میں ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا تھا۔ اس ملاقات میں فریقین نے جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کے لیے مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

جنوبی کوریا نے دعویٰ کیا کہ ان میزائلوں کو جنوبی صوبہ ہانگ ہائے سے مشرق کی جانب سمندر میں داغا گیا۔

وہیں امریکہ نے کہا ہے کہ وہ صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے اور جنوبی کوریا اور جاپان سے مشاورت کر رہا ہے۔

شمالی کوریا نے پیر کے روز امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان شروع ہونے والی فوجی مشقوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

شمالی کوریا کے مطابق یہ مشقیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے صدر مون جے ساتھ طے پانے والے معاہدوں کی خلاف ورزی ہے۔

شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں دونوں اتحادیوں پر فوجی مشقوں کا جواز پیش کرنے کے لیے ’ہر طرح کی تدبیریں چلانے‘ کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی ’جارحانہ فطرت‘ پر پردہ نہیں ڈالا جاسکتا۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے حکام کے مطابق یہ دو میزائل بحیرہ جاپان میں جا کر گرے۔

جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے مطابق ان میزائلوں نے انتہائی سست روی سے تقریباً 220 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق میزائل بظاہر غیر معمولی طور پر تیز رفتار تھے۔

جنوبی کوریا کے مطابق بدھ کے روز شمالی کوریا نے دو میزائلوں کا تجربہ کیا جنھوں نے 250 کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا اور جاپان کے سمندر میں جا گرے۔

25 جولائی کو بھی شمالی کوریا نے دو میزائلوں کا تجربہ کیا جن میں سے ایک نے چھ سو نوے کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔

واضح رہے کہ یہ تجربہ جون میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کے درمیان کوریا کے غیر فوجی علاقے میں ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا تھا۔ اس ملاقات میں فریقین نے جوہری ہتھیاروں کو تلف کرنے کے لیے مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.