اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاھو نے یروشلم کے جنوب میں ویسٹ بینک کے قریب جمعرات کے روز چاقو سے قتل کیے گئے ایک اسرائیلی فوجی کی ہلاکت کی مذمت کی ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ یہ شیطانی دہشت گرد امن کے درخت کو اکھاڑنے کے لیے آتے ہیں، جبکہ وہ پودے لگانے آتے ہیں۔
نتن یاہو کا مزید کہنا ہے کہ آج انہوں نے ایک اور اپنے سب سے ہونہار فوجی لڑکے کو کھو دیا ہے۔ اس سے قبل وہ اسرائیل کے لیے بہت ساری قربانیاں دے چکے ہیں۔
اس فوجی کی شناخت 19 سالہ ڈویر سوریک کے نام سے ہوئی ہے، یہ یروشلم کے شمال میں واقع ویسٹ بینک کے 'آفرا' میں تعینات تھے۔
فوجی کی لاش یہودی مدرسے کے قریب ایک سڑک کے کنارے سے ملی ہے۔
ڈویر کے اہل خانہ کے مطابق وہ ایک موسیقار تھے، انہوں نے نظمیں لکھیں، وہ فطرت کا بچہ تھا، اس نے درختوں اور زمین کو فطرت سے جوڑا تھا۔
فوج ڈوویر کی موت کے وجوہات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اور اس کے ساتھ ہی قصورواروں کی تلاش بھی کر رہی ہے۔
اسرائیلی جیپوں کا ایک قافلہ قریبی فلسطینی گاؤں بیت فجر میں داخل ہوا ، جہاں سے ایک میل جنوب میں لاش ملی تھی، انہوں نے سڑک بلاک کردی اور قتل میں ملوث ملزمین کی تلاش میں گھروں کی تلاشی بھی لی۔
فوج نے بتایا کہ وہ اس حادثے کے مد نظر ویسٹ بینک میں مزید فوجی دستوں کو تعینات کرے گی۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ہونے والے اس حادثے سے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے مابین مزید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔