وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے مودی حکومت کے پہلے 100 دن میں اپنی وزارت کی کامیابیوں کو میڈیا سے شیئر کرنے کے لئے منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا، 'پاکستان کے تناظر میں یہ معاملہ دفعہ 370 نہیں بلکہ پاکستان کے دہشت گردوں کا ہے۔ 'ہمیں دنیا کو یہ احساس دلانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ کیا وہ انہیں یہ بتا سکتے ہیں کہ دنیا کا کوئی دوسرا ملک ہے جو ان کے پڑوسیوں کے خلاف دہشت گردی کو اپنی خارجہ پالیسی کے طور پر تشہیر کرتا ہے'۔
نیویارک میں سارک وزرائے خارجہ کانفرنس میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ممکنہ ملاقات اور گفتگو کے ممکنہ موضوعات کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ جب ایسا موقع آئے گا تو دیکھا جائے گا۔
متعدد وزرا کی جانب سے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو بھارت میں شامل کرنے کے بارے میں دیے گئے بیانات کے بارے میں جب پوچھا گیا تو وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے اس حصے کے بارے میں بھارت کا موقف ہمیشہ ہی واضح رہا ہے اور آگے بھی رہے گا۔ انہوں نے کہا ، 'ہم توقع کرتے ہیں کہ ایک دن وہ حصہ (پاکستان کے زیر انتظام کشمیر) قانونی طور پر ہمارے قبضے میں ہوگا۔