رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ایک سکیورٹی عہدیدار نے کہا ہے کہ ان کا ملک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے کمانڈر انچیف محمد الضیف کو ہلاک کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں گنوائے گا۔
اسرائیلی عہدیدار نے اتوار کے روز مزید کہا کہ ''اگر محمد الضیف تک پہنچنے کی قیمت ایک اور جنگ ہوئی تو ہمارے لیے یہ بھی کوئی مسئلہ نہیں''۔ قبل ازیں اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے جمعے کے روز اسرائیلی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دو بار محمد الضیف کو ہلاک کرنے کی ناکام کوششوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ''یہ ہماری طرف سے کوئی آخری کوشش نہیں، آخر کار ہم کامیاب ہو جائیں گے''۔گینٹز کے مطابق حملوں کے ذمے دار حماس کے تمام رہنما کسی طور محفوظ نہیں ہیں۔
جنگ بندی کی میعاد کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ''جارحیت کی نئی لہر بہت دور بھی ہو سکتی ہے اور بہت قریب بھی، یہ سب حماس تنظیم کے رویے پر منحصر ہے''۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی پر 11 روز تک اسرائیل کے شدید حملوں اور بم باری کے بعد جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب 2 بجے سے جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔ یہ فائر بندی مصر کی وساطت سے ممکن ہوئی۔ مذکورہ عرصے میں حماس اور جہاد اسلامی نے اسرائیل پر 4 ہزار کے قریب راکٹ داغے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں درجنوں بچوں اور خواتین سمیت 248 فلسطینی شہید ہوئے۔ ادھر راکٹ حملوں میں اسرائیل میں 13 افراد کی ہلاکت کا اعلان کیا گیا اور اسرائیل کا دفاعی نظام ایر ڈروم حماس کے سارے راکٹ کو راستے میں تباہ کرنے میں ناکام رہا تھا۔ جس کی وجہ سے اسرائیل میں کچھ تباہی ہوئی تھی۔
یو این آئی