ایران کی کرنسی میں اس قدر گراوٹ درج کی گئی کہ اب تک کے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ ایران میں ایرانی ریال کا استعمال ہوتا ہے اور یہاں ایک ڈالر کے مقابلے ایرانی ریال کی قدر دو لاکھ ہو گئی ہے۔
ایرانی کرنسی میں زبردست گراوٹ کی وجہ امریکہ کی جانب سے لگائی گئی اقتصادی پابندیاں ہیں، جو ایران پر کئ مہینوں سے عائد ہیں۔
ایران کے سینئر نائب صدر عشق جہانگیر نے برآمدات کا کاروبار کرنے والے ایرانی باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بیرون ممالک سے اپنی کمائی اپنے ملک لائیں۔
گذشتہ ہفتے جہانگیر نے بتایا تھا کہ سنہ 2011 میں ایران کے تیل کی آمدنی 100 بلین امریکی ڈالر تھی، جبکہ فی الحال یہ آمدنی گھٹ کر محض 8 بلین ڈالر رہ گئی ہے۔
ایران کی وزارت تجارت نے آگاہ کیا ہے کہ ایسے لوگوں کے ایکسپورٹ لائسنس کو منسوخ کیا جائے گا جو ملک میں 'ہارڈ کرنسی' لانے کے معاملے میں ناکام رہے ہیں۔ اس دوران ایران کے مرکزی بینک نے کہا ہے کہ ایسے لوگوں کے نام کو شائع کیا جائے گا، جنہوں نے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔
واضح رہے کہ تیل کے علاوہ برآمد کی جانے والی اشیا کی سالانہ قیمت 40 بلین ڈالر سے زیادہ ہے، لیکن عہدیداروں نے بتایا کہ اس کی نصف قیمت ملک سے باہر ہی رہ جاتی ہے۔