سعودی عرب میں راجستھان سمیت دیگر ریاستوں کے تقریبا 34 نوجوان پھنسے ہیں جو وطن واپسی کے لیے حکومت سے مدد کی درخواست کررہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ان نوجوانوں نے ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے جس میں وہ اپنی رہائی کے لئے مدد مانگ کررہے ہیں۔
سعودی عرب میں پھنسے نوجوان بتا رہے ہیں کہ وہ گذشتہ چھ مہینہ سے پھنسے ہیں۔ اس کے لئے وہ بھارتی سفارتخانے سے بھی درخواست کرچکے ہیں لیکن کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ گذشتہ چھ سات ماہ سے انہیں تنخواہ بھی نہیں مل رہی ہے۔ تمام لوگ ایک ہی کمپنی میں کام کرتے ہیں۔
یہ تمام نوجوان راجستھان کے جھنجھنو، سیکر، چورو، جودھپور، ہنومان گڑھ کے علاوہ بہار، پنجاب وغیرہ کے ہیں۔ یہ سبھی سعودی کے تبوک شہر میں واقع ایک کیمپ میں بند ہیں۔ سیکر کے منوج کمار جانگڈ، ناگور کے پرکاش، جھنجھنو کے حکم پورا کے باشندہ شوکت نے ویڈیو بناکر بھیجا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ انہیں تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔ چھ مہینہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ میڈیکل کارڈ بھی نہیں بن پارہا ہے۔ ا س سے طبی سہولیات بھی نہیں مل پارہی ہیں۔ ان کے پاس کچھ روپے تھے وہ بھی ختم ہوچکے ہیں۔ اب کھانے کے بھی لالے پڑ جائیں گے۔
ویڈیو میں نوجوان الزام لگا رہے ہیں کہ پاکستان بنگلہ دیش کے سفارتخانے اپنے شہریوں کی پرواہ کررہے ہیں، مگر بھارتی سفارتخانہ ان کے مسئلے پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔
شیخاوٹی میں بیرون ملک بھیجنے کا بہت بڑا دھندہ ہے۔ شہر میں کافی فرضی ایجنٹز ہیں۔ وہ لوگوں کو غلط ویزا دیکر بھیج دیتے ہیں۔ اس سے لوگ پریشا ن ہوتے ہیں۔ ایجنٹ روپے بھی لے لیتے ہیں۔ بڑی تنخواہ کا جھانسہ دیکر انہیں بھیجا جاتا ہے۔