ETV Bharat / international

'پندرہ جون کے تشدد معاملے میں ذمہ داروں کو سزا دی جائے'

چینی ترجمان نے بھارت چین کے حالیہ سرحدی تنازع پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گلوان وادی میں چین خود مختار ہے اور کئی برسوں سے چینی فوج اس خطے میں تعینات ہے اور گشت کرتی رہی ہے۔

sdf
sdf
author img

By

Published : Jun 24, 2020, 4:27 PM IST

Updated : Jun 24, 2020, 5:42 PM IST

بدھ کے روز اپنی پریس بریفنگ کے دوران چین کے 'منسٹری آف نیشنل ڈیفنس' کے ترجمان وو قیان نے بھارت چین کے مابین حالیہ کشیدگی کے بارے میں کہا کہ گذشتہ 15 جون کی شام کو ہونے والے تشدد کے معاملے میں بھارت کو چاہیے کہ جو بھی ذمہ دار ہے، اسے سخت سزا دے۔

وو قیان نے بھارت چین کی حالیہ سرحدی تنازع پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گلوان وادی میں چین خود مختار ہے اور کئی برسوں سے چینی فوج اس خطے میں تعینات ہے اور گشت کرتی رہی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان سرحد سے متعلق تنازع بدستور بنا ہوا ہے۔ 15 جون کو بھارتی اور چینی افواج کے مابین بغیر ہتھیار کی لڑائی کے دوران 20 بھارتی فوج کے جوان ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، حالانکہ دونوں ممالک فوجی اور سفارتی سطح پر مسلسل بات چیت کر رہے ہیں تاکہ کسی جنگ سے بچا جا سکے۔

بدھ کے روز اپنی پریس بریفنگ کے دوران چین کے 'منسٹری آف نیشنل ڈیفنس' کے ترجمان وو قیان نے بھارت چین کے مابین حالیہ کشیدگی کے بارے میں کہا کہ گذشتہ 15 جون کی شام کو ہونے والے تشدد کے معاملے میں بھارت کو چاہیے کہ جو بھی ذمہ دار ہے، اسے سخت سزا دے۔

وو قیان نے بھارت چین کی حالیہ سرحدی تنازع پر زور دیتے ہوئے کہا کہ گلوان وادی میں چین خود مختار ہے اور کئی برسوں سے چینی فوج اس خطے میں تعینات ہے اور گشت کرتی رہی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے لداخ میں بھارت اور چین کے درمیان سرحد سے متعلق تنازع بدستور بنا ہوا ہے۔ 15 جون کو بھارتی اور چینی افواج کے مابین بغیر ہتھیار کی لڑائی کے دوران 20 بھارتی فوج کے جوان ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، حالانکہ دونوں ممالک فوجی اور سفارتی سطح پر مسلسل بات چیت کر رہے ہیں تاکہ کسی جنگ سے بچا جا سکے۔

Last Updated : Jun 24, 2020, 5:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.