پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئر پرسن آصف علی زرداری کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پی پی پی نے ٹویٹ کیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'ڈاکٹرز، آصف علی زرداری کا میڈیکل چیک اپ اور ضروری طبی ٹیسٹ کروا رہے ہیں'۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے ذریعہ دائر متعدد بدعنوانی کے مقدمات میں نامزد زرداری کو گذشتہ برس اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ضمانت دے دی تھی۔
اطلاع کے مطابق زرداری کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کے دوران ان کے قانونی وکیل ایڈوکیٹ فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ 'سابق صدر متعدد بیماریوں میں مبتلا ایک دائمی مریض ہیں'۔
رواں برس 30 جون کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ تحفے کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں۔
نیب نے زرداری اور سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی پر غیر ملکی سربراہان مملکت کے سرکاری تحفوں کا غلط استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے
احتساب بیورو کے مطابق زرداری اور شریف نے کاروں کی قیمت کا 15 فیصد ادا کر کے توشہ خانہ سے کاریں حاصل کیں۔
بیورو نے مزید الزام لگایا کہ گیلانی نے اس ضمن میں زرداری اور شریف کی سہولت فراہم کی۔
نیب کے مطابق 'زرداری نے جعلی کھاتوں کے ذریعے کاروں کی کل لاگت کا صرف 15 فیصد ادا کیا تھا'۔
اس سے قبل اینٹی گرافٹ باڈی نے الزام لگایا تھا کہ جب وہ صدر تھے تو اسے کاریں لیبیا اور متحدہ عرب امارات سے تحفے کے طور پر بھی ملی تھیں اور ان کو اپنے ذاتی استعمال کے لئے انہیں خزانے میں جمع کرنے کے بجائے استعمال کیا تھا۔