طالبان کے دور حکومت میں معاشی و انسانی تباہی سے دوچار افغانستان میں زندہ رہنے کے لیے بے گھر خاندان اپنے بچے اور جسم کے اعضاء فروخت Afghan Families sell Children کر رہے ہیں۔
طلوع نیوز کے مطابق، نقل مکانی کرنے والے خاندان Afghanistan Displaced families شمالی صوبوں بلخ، سر پل، فاریاب اور جوزجان میں جمہوریہ حکومت کے خاتمے سے قبل امارت اسلامیہ اور سابقہ حکومتی افواج کے درمیان ہونے والی شدید لڑائی میں بچ گئے ہیں۔
ایک چیریٹی کمیٹی بے گھر خاندانوں Afghanistan Displaced families کی خوراک اور نقدی امداد کر رہی ہے تاکہ انہیں اپنے بچوں اور گردے فروخت کرنے سے روکا جا سکے۔
ایک بچے کی قیمت 100,000 سے 150,000 افغانی اور ایک گردے کی قیمت 150,000 سے 220,000 افغانی ہے۔یہ خاندان صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف میں ایک کیمپ میں مقیم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Afghan Frozen Assets in US: افغان خواتین کا امریکہ میں منجمد اثاثوں کو ریلیز کرنے کا مطالبہ
خاندانوں کا کہنا تھا کہ وہ غربت، ملک میں معاشی مسائل کے ساتھ ساتھ کووڈ 19 پھیلنے کی وجہ سے ایسے فیصلے کرنے پر مجبور ہیں۔
ہر خاندان میں تقریباً دو سے سات بچے ہوتے ہیں اور ان خاندانوں کو ایک چیریٹی کمیٹی نے بچوں اور گردے فروخت کرنے سے روکنے میں مدد کی تھی۔
چیریٹی کمیٹی نے مزار شریف میں ہزاروں بے گھر اور کمزور لوگوں کے لیے نقد امداد اور خوراک فراہم کی۔ طلوع نیوز کے مطابق، اسلامی علمائے کرام اور بلخ کے رہائشیوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانوں کو انسانی امداد فراہم کرے کیونکہ یہ ملک شدید انسانی تباہی سے گزر رہا ہے۔