پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر کے خلاف اسلام آباد کی ایک عدالت بلیک منی کو جائز بنانے کے معاملے میں 7 جولائی کو الزام طے کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔
منی لاؤنڈرنگ کا معاملہ فرضی اکاؤنٹ معاملے سے جڑا ہوا ہے۔ اس معاملے میں دیگر لوگوں کے علاوہ تاجر حسین الوائی اور عمری گروپ کے صدر خواجہ انور ماجد بھی ملزموں میں شامل ہیں۔
قومی احتساب بیورو کے جج محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس (کووڈ۔19) وبا کے پیش نظر الزامات اسکائپ یا ویڈیو لنک کے ذریعہ طے کئے جائیں گے۔
اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ فرضی اور جعلی کھاتوں کے ذریعہ پیسے اکٹھے کئے جارہے ہیں اور اسی کو جمع کرنے کے بعد کچھ عرصے بعد نکالا جارہا ہے۔ اندازا یہ گھپلہ 4.14 ارب روپےکا ہے۔