سینئر پاکستانی صحافی احمد نورانی کی اہلیہ عنبرین فاطمہ Ambereen Fatima پر لاہور میں ایک نامعلوم شخص نے حملہ کردیا، جب وہ اپنی بہن اور بیٹی کے ہمراہ خریداری کے لیے باہر گئی تھیں۔
نورانی نے کئی بار عمران خان حکومت پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں۔ متاثرہ عنبرین فاطمہ بھی پیشے سے صحافی ہیں۔ پولیس رپورٹ کے مطابق، حملہ آور نے ایک لوہے کی راڈ سے فاطمہ کی کار کی ونڈو اسکرین توڑ دی اور اس نے وہاں سے فرار ہونے سے پہلے دھمکی بھی دی۔معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔
جیونیوز نے پنجاب پولیس کے حوالے سے کہا کہ پولیس سپرنٹنڈنٹ کی قیادت میں ایک ٹیم سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے حملہ آور کی شناخت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
فاطمہ نے پولیس کو دیے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں اور شہر لاہور کے تاج پورہ علاقہ میں اپنی بہن اور بیٹی کے ساتھ خریداری کررہی تھیں، اسی وقت ان پر نامعلوم شخص حملہ آور ہوا۔
انہوں نے حکومت سے تحفظ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ مجرم کی گرفتاری کو یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک میں سے ایک: رپورٹ
پی ایم ایل-این کی نائب صدر مریم نواز نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ حملہ آوروں نے ایک غیر مسلح اور بے بس خاتون پر حملہ کیا ہے کیونکہ وہ کسی ایسے شخص سے تعلق رکھتی ہے جو انہیں بے نقاب کر رہا ہے۔ میں اس سے بالکل بھی حیران نہیں ہوں۔ عنبرین اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔"
جیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بھی حملے پر تنقید کرتے ہوئے واقعے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یو این آئی