ETV Bharat / international

Taliban on Tehreek-i-Taliban Pakistan: افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کے 'آئی ای اے کی شاخ' ہونے کے دعوے کو مسترد کیا

ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود (TTP chief Mufti Noor Wali Mahsud) نے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی تنظیم IEA کی بڑی "چھتری" کے نیچے آتی ہے۔

افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کے 'آئی ای اے کی شاخ' ہونے کے دعوے کو مسترد کیا
afghan taliban reject ttp claim of being a branch of iea
author img

By

Published : Dec 11, 2021, 2:19 PM IST

افغان طالبان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( Tehreek-i-Taliban Pakistan ) سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ حالیہ دنوں میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ امارت اسلامیہ افغانستان (Islamic Emirate of Afghanistan) کی ایک "شاخ" ہے، جو کابل میں اقتدار میں ہے۔

ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود (TTP chief Mufti Noor Wali Mahsud)نے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں جنہیں مبینہ طور پر پاکستان کے شمالی علاقوں کے دورے کے دوران گولی مار دی گئی تھی، دعویٰ کیا تھا کہ ان کی تنظیم IEA کی بڑی "چھتری" کے نیچے آتی ہے۔

مسلح ٹی ٹی پی کے فائٹرز کے ساتھ محسود ویڈیوں میں یہ کہتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں کہ "تحریک طالبان پاکستان امارت اسلامیہ افغانستان کی ایک شاخ ہے اور اس سرزمین پر اس چھتری کا ایک حصہ ہے۔" ویڈیو میں وہ ایک گروپ سے خطاب کر رہے تھے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد (Afghan Taliban spokesperson Zabihullah Mujahid) نے جمعے کے روز عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے محسود کے آئی ای اے سے وابستگی کے دعوے کو مسترد کر دیا۔

مجاہد نے کہا کہ "وہ ایک تنظیم کے طور پر، IEA کا حصہ نہیں ہے اور ہم ایک جیسے مقاصد کا اشتراک نہیں کرتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان حکومت ٹی ٹی پی کو مشروط معافی دینے کے لیے تیار'

"ہم ٹی ٹی پی کو ان کے ملک میں امن اور استحکام پر توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ بہت اہم ہے تاکہ دشمنوں کو خطے اور پاکستان میں مداخلت کرنے کے کسی بھی موقع کو روکا جا سکے۔ اور ہم پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ خطے اور پاکستان کی بہتری کے لیے ان کے مطالبات پر غور کرے۔''

مجاہد نے کہا کہ ٹی ٹی پی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ "آئی ای اے کا موقف ہے کہ ہم دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے، ہم پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔"

افغان طالبان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( Tehreek-i-Taliban Pakistan ) سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ حالیہ دنوں میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ امارت اسلامیہ افغانستان (Islamic Emirate of Afghanistan) کی ایک "شاخ" ہے، جو کابل میں اقتدار میں ہے۔

ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود (TTP chief Mufti Noor Wali Mahsud)نے سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں جنہیں مبینہ طور پر پاکستان کے شمالی علاقوں کے دورے کے دوران گولی مار دی گئی تھی، دعویٰ کیا تھا کہ ان کی تنظیم IEA کی بڑی "چھتری" کے نیچے آتی ہے۔

مسلح ٹی ٹی پی کے فائٹرز کے ساتھ محسود ویڈیوں میں یہ کہتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں کہ "تحریک طالبان پاکستان امارت اسلامیہ افغانستان کی ایک شاخ ہے اور اس سرزمین پر اس چھتری کا ایک حصہ ہے۔" ویڈیو میں وہ ایک گروپ سے خطاب کر رہے تھے۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد (Afghan Taliban spokesperson Zabihullah Mujahid) نے جمعے کے روز عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے محسود کے آئی ای اے سے وابستگی کے دعوے کو مسترد کر دیا۔

مجاہد نے کہا کہ "وہ ایک تنظیم کے طور پر، IEA کا حصہ نہیں ہے اور ہم ایک جیسے مقاصد کا اشتراک نہیں کرتے ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان حکومت ٹی ٹی پی کو مشروط معافی دینے کے لیے تیار'

"ہم ٹی ٹی پی کو ان کے ملک میں امن اور استحکام پر توجہ دینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ بہت اہم ہے تاکہ دشمنوں کو خطے اور پاکستان میں مداخلت کرنے کے کسی بھی موقع کو روکا جا سکے۔ اور ہم پاکستان سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ خطے اور پاکستان کی بہتری کے لیے ان کے مطالبات پر غور کرے۔''

مجاہد نے کہا کہ ٹی ٹی پی پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ "آئی ای اے کا موقف ہے کہ ہم دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے، ہم پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.