افغان سکیورٹی فورسز نے داعش کے کمانڈر ضیاء الحق کو دیگر دو داعش سربراہ کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ ضیاءالحق، ابو عمر خراسانی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
افغان پولیس اور نیشنل ڈائرکٹوریٹ آف سکیورٹی (این ڈی ایس) کے مشترکہ آپریشن کے دوران خراسانی کو گرفتار کیا گیا، جو ایشیا کے جنوب اور مشرق کا داعش سربراہ ہے۔ افغان باشندہ خراسانی کو کابل کے کرت نیو علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔
پانچ دن قبل افغانستان انٹیلیجنس ایجینسی نے نیشنل سکیورٹی کے خصوصی دستہ کی مدد سے کابل میں ایک جوائنٹ آپریشن کے دوران آئی آئی ایس آئی اور حقانی نیٹورک کے مرکز کو تباہ کر دیا تھا۔
این ڈی ایس نے کہا کہ داعش کمانڈر ثنأ اللہ کی قیادت میں داعش اور حقانی کے دہشت گرد مخلتف دہشتگردانہ حملوں میں شامل رہے ہیں۔
اس میں صدر غنی کی افتتاحی تقریب میں راکٹ سے حملہ کرنا، کابل میں سکھوں کے گرودوارے پر حملہ کرنا، کابل کے مغرب میں جمع ہوئے افغان سیاستدانوں پر ہوئے حملے شامل ہیں۔
این ڈی ایس نے کہا کہ کابل میں ہوئے کئی حملوں میں یہ دہشتگرد شامل رہے ہیں۔
گزشتہ پانچ ماہ کے دوران افغان سکیورٹی فورسز نے داعش کے کئی سربراہ کو گرفتار کیا ہے۔
داعش کے خورسان ونگ کے کمانڈر پاکستان باشندہ منیب محمد کو سکیورٹی فورسز نے 22 اپریل کو گرفتار کیا تھا۔ چار اپرل کو بھی داعش کے ایک دوسرے سربراہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔