امریکی ہاؤس کے متعدد اراکین نے عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) امدادی فنڈز میں اضافے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
امریکی ہاؤس نے بھاری اکثریت سے ووٹ دیتے ہوئے عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) کے امدادی چیکز کو 2000 ڈالر تک بڑھایا ہے۔
اس کے بعد اس بل کو گرانڈ اولڈ پارٹی (جی او پی) کے زیر کنٹرول سینیٹ میں بھیج دیا گیا جہاں سے جلد نتیجہ آنا متوقع ہے۔
ڈیموکریٹس نے 275-134 کی منظوری دی، ان کی اکثریت اضافی امداد کی حامی تھی لیکن درجنوں ری پبلکن اس کی منظوری میں شامل ہوئے۔
ٹرمپ نے ہچکچاتے ہوئے قانون میں دستخط کیے جانے والے بڑے سال کے آخر میں ریلیف بل پر سمجھوتہ بھی کیا۔ اس سے قبل کانگریس نے 600 ڈالر کی چھوٹی ادائیگیوں پر سمجھوتہ کیا تھا۔
ڈیموکریٹس زیادہ ادائیگی کے حق میں تھے لیکن ٹرمپ کی مخالفت نے ان کے جی او پی اتحادیوں کو ایک مشکل جگہ پر ڈال دیا۔
ووٹ نے ری پبلکن کو گہرائی سے تقسیم کیا جو زیادہ تر زیادہ خرچ پر مزاحمت کرتے ہیں لیکن بہت سے ہاؤس ری پبلکن حمایت میں شامل تھے۔ انہوں نے سبکدوش ہونے والے صدر کی حمایت کرنے کے بجائے ڈیموکریٹس کے ساتھ رابطے کو ترجیح دی۔
سینیٹرز کو منگل کے روز اجلاس میں واپس جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، جس پر وہ اس اقدام پر غور کرنے پر مجبور تھے۔
صدر نے قانون میں دستخط کردہ اس پیکیج میں دو حصے شامل ہیں۔ کووڈ 19 امداد میں 900 بلین ڈالر اور سرکاری اداروں کو فنڈ دینے کے لئے 1.4 ٹریلین ڈالر۔
اس سے کاروباری افراد کو طویل عرصے سے طلب شدہ نقد رقم کی فراہمی ہوگی اور صحت عامہ کے بحران کے درمیان یہ منگل کے روز شروع ہونے والے وفاقی حکومت کے سیشن بند ہونے سے بچ جائیں گے۔