ETV Bharat / international

ٹرمپ نے ایک انٹیلیجینس اہلکار کو برطرف کر دیا - صدر ٹرمپ

صدر ٹرمپ نے انٹیلیجینس انسپیکٹر جنرل مائیکل ایٹکنسن پر نازیباالفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس افسر پر اعتماد نہیں رہا۔

TRUMP FIRED
TRUMP FIRED
author img

By

Published : Apr 5, 2020, 2:09 PM IST

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا دعوہ ہے 'انٹیلی جینس کیمونٹی کے انسپکٹر جنرل مائیکل ایٹکنسن نے کانگریس کو ٹرمپ سے متعلق ایک اطلاع کے بارے میں خبردار کیا تھا، جس کی بنیاد پر اس سال کے اوائل میں کانگریس نے مواخذے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا'۔

ٹرمپ نے جمعے کو سرکاری طور پر ایوان اور سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹیوں کو اپنے اس قدم کے بارے میں مطلع بھی کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا 'انہوں نے مائیکل ایٹکنسن کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے اور 30 دن کے اندر مائکل کو نوکری سے نکال دیا جائے گا'

وہیں ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے صدر کے اس قدم کو شرمناک قرار دیا ہے۔

پلوسی نے کہا کہ 'یہ محب وطن سرکاری ملازمین کے خلاف کی جانے والی کارروائی ہے، جو اپنا فرض دیانت داری سے نبھاتے ہیں'۔

امریکی سینیٹ میں موجود اقلیتی جماعت کے ڈیموکریٹ قائد چک شومر نے بھی ٹرمپ کے اس فیصلے کی تنقید کی ہے۔

ایوان کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جینس کے چیرمین، ایڈم شف نے ایک بیان میں کہا ہے 'اس وقت جب ملک سب سے بڑے بحران کورونا وائرس سے جھوج رہا ہے، ٹرمپ کا یہ فیصلہ ملک کو مزید خطرات سے دوچار کر سکتا ہے'۔

انہوں نے کہا 'قومی ایمرجنسی کے اس ماحول میں صدر کا یہ قدم اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ جو بھی ان کے غلط کاموں کی نشاندہی کرے گا ٹرمپ اس کے خلاف کاروائی کریں گے'۔

ایک طرف ٹرمپ انٹیلیجیس کمیونیٹی کے انسپیکٹر جنرل کو عہدے سے خارج کرنے کی بات کر رہے تھے تو وہیں دوسری طرف امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک 8100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا دعوہ ہے 'انٹیلی جینس کیمونٹی کے انسپکٹر جنرل مائیکل ایٹکنسن نے کانگریس کو ٹرمپ سے متعلق ایک اطلاع کے بارے میں خبردار کیا تھا، جس کی بنیاد پر اس سال کے اوائل میں کانگریس نے مواخذے کی کارروائی کا آغاز کیا تھا'۔

ٹرمپ نے جمعے کو سرکاری طور پر ایوان اور سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹیوں کو اپنے اس قدم کے بارے میں مطلع بھی کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا 'انہوں نے مائیکل ایٹکنسن کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے اور 30 دن کے اندر مائکل کو نوکری سے نکال دیا جائے گا'

وہیں ٹرمپ کے اس فیصلے کے بعد ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے صدر کے اس قدم کو شرمناک قرار دیا ہے۔

پلوسی نے کہا کہ 'یہ محب وطن سرکاری ملازمین کے خلاف کی جانے والی کارروائی ہے، جو اپنا فرض دیانت داری سے نبھاتے ہیں'۔

امریکی سینیٹ میں موجود اقلیتی جماعت کے ڈیموکریٹ قائد چک شومر نے بھی ٹرمپ کے اس فیصلے کی تنقید کی ہے۔

ایوان کی سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جینس کے چیرمین، ایڈم شف نے ایک بیان میں کہا ہے 'اس وقت جب ملک سب سے بڑے بحران کورونا وائرس سے جھوج رہا ہے، ٹرمپ کا یہ فیصلہ ملک کو مزید خطرات سے دوچار کر سکتا ہے'۔

انہوں نے کہا 'قومی ایمرجنسی کے اس ماحول میں صدر کا یہ قدم اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ جو بھی ان کے غلط کاموں کی نشاندہی کرے گا ٹرمپ اس کے خلاف کاروائی کریں گے'۔

ایک طرف ٹرمپ انٹیلیجیس کمیونیٹی کے انسپیکٹر جنرل کو عہدے سے خارج کرنے کی بات کر رہے تھے تو وہیں دوسری طرف امریکہ میں کورونا وائرس سے اب تک 8100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.