نیویارک شہر میں کورونا وائرس کے پیش نظر نافذ لاک ڈاؤن کو مرحلے وار طریقے سے کھولا جا رہا ہے۔
ان لاک 4 کے تحت پیر کو مارچ سے بند دنیا کے سب سے مشہور اسٹیچو آف لیبرٹی کو سیاحوں کے لئے کھول دیا گیا ہے حالانکہ یہاں میوزیم یا مالز کو کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
گورنر اینڈریو کوومو نے کہا ہے کہ انڈور کی بیشتر سرگرمیوں پر فی الحال پابندی رہے گی۔
پیر کے روز پہلی بار اسٹیچو آف لیبرٹی کے قریب ہجوم نہیں بلکہ خاموشی تھی، کیونکہ پہلے دن چند لوگ ہی اسے دیکھنے پہنچے۔ لوگوں میں کورونا وائرس کا خوف برقرار ہے اور سیاح بھی بخوبی اس بات کو جانتے ہیں۔
فلوریڈا ریاست سے اسٹیچو آف لیبرٹی دیکھنے پہنچے ایک سیاح ایتھن غوزالی کا کہنا ہے کہ ''اس وقت سیاح ہونا بہت ہی عجیب سا لگتا ہے۔ یہ بالکل وہی نہیں جو ہم چاہتے تھے لیکن ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہم زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ ہم محفوظ رہیں اور یہاں کسی کو بھی خطرہ ہے۔ فلوریڈا ریاست سے نکلنے سے پہلے ہم لوگوں نے کووڈ 19 کی جانچ کرائی جس کی رپورٹ منفی آئی تبھی ہم لوگ سیاحت کے لئے نکلے۔ فلوریڈا سے باہر نکلنے کے بعد ہم بہت خوش ہیں کیونکہ وہ وائرس کا مرکز بن سکتا ہے۔''
1886 میں تعمیر خاموشی کا منظر بیان کرتا یہ مجسمہ آج لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں بھی ناکام ہو رہا ہے۔
اپنے کنبے کے ساتھ یہاں پہنچے ایک سیاح ٹینو کا کہنا ہے کہ ''میں اس اسٹیچو کے پاس پہلے بھی آیا ہوں اور یہاں ہر جگہ ہجوم ہوتا تھا لیکن اب یہ نجی لگزری کروز کی طرح ہے۔''
نیویارک شہر کے علاوہ باقی ریاست میں مالز، تفریحی مراکز اور بغیر ناظرین کے کھیلوں کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے لیکن کوومو نے کہا کہ چوتھے مرحلے میں نیو یارک میں کوئی "اضافی انڈور سرگرمی" نہیں کھل سکے گی کیونکہ اس سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا خطرح بنا ہوا ہے۔